پنجگور: داد جان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا شروع

0
204

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پنجگورکے معروف فٹبالر شہید داد جان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سول سوسائٹی انجمن تاجران کمیٹی اور لوحقین کی جانب سے ڈپٹی کمشنر افس کے باہر غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا شروع کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجگور میں گزشتہ ماہ معروف فٹبالر داد جان عنایت کی بے دردی سے قتل اور قاتلوں کی تاحال عدم گرفتاری پنجگور میں بندوق بردار مسلح گروہوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف ال پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سول سوسائٹی انجمن تاجران طلباء تنظیموں شہید داد جان عنایت کے لواحقین کی جانب ڈپٹی کمشنر افس کے باہر مین شاہراہ پر غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا دیا ہے۔

چاکر اعظم چوک تا ڈی سی افس ایس پی افس عدالت روڈ مکمل بلاک کردیا ہے۔ احتجاجی دھرنے میں سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد میں شرکت، بی این پی مینگل کے قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ باسط لہڑی نے بھی دھرنے میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقع پر ال پارٹیز کے چیئرمین میر نزیراحمد بلوچ،بلوچستا ن کے سابق وزیر میر رحمت صالح جمعیت کے ضلعی امیر ال پارٹیز کے سابق چیئرمین حافظ محمد اعظم نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء پھلین بلوچ نیشنل پارٹی کے رہنماء حاجی صالح محمد بلوچ حق دو تحریک کے رہنما،اوربلوچستان کے سابق وزیر میر غلام جان بلوچ بی این پی عوامی کے رہنماء سیلمان سدوزئی ،سول سوسائٹی کے کنوینر حاجی افتخار بلوچ ڈپٹی کنوینئر گہرام شریف بلوچ میر زبیر احمد شمبے زئی عادل ارباب بلوچ حاجی عبدالعزیز بلوچ حاجی محمد ایوب دھواری میر کفایت اللہ بلوچ علی احمد بلوچ سجاد عنایت بلوچ مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر اشرف، ساگر، سمیت دیگر موجود تھے۔

دھرنے سے بی این پی مینگل کے مرکزی قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ نیشنل پارٹی کے بلوچستان صدر رحمت صالح بلوچ،سابق وزیر میر غلام جان ال پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین میر نزیر احمد بلوچ نیشنل پارٹی کے رہنماء حاجی صالح محمد بلوچ مسلم لیگ کے رہنماء اشرف ساگر کفایت اللہ بلوچ سول سوسائٹی کے گہرام شریف حاجی عبدالعزیز بلوچ ممتاز سماجی شخصیت عادل ارباب بلوچ بی ایس او بچار کے ظہور ملنگ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا پنجگور میں گزشتہ ماہ نوجوان فٹبالر دادجان عنایت بلوچ کی قتل سمیت 30 کے قریب نوجوان بے دردی سے ناحق قتل ہوئے ہیں لیکن تاحال کسی ایک شہری کا قاتل گرفتار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس حکومتی اختیار دار قاتلوں رہزنوں چوروں اور جرائم پیشہ افراد کو کنٹرول کرنے کے بجائے مسلح جہتوں اور بندوق بردار کو کھلی چھوٹ دیکر عوام پر مسلط کردیا گیا ہے شنید میں ایا ہے کہ نوجوان فٹبالر داد جان کے ایک قاتل گرفتار ہوگیا ہے لیکن پنجگور پولیس نے تحقیقات سے لواحقین اور سیاسی جماعتوں کو مکمل دور رکھکر انکو تشویش اور، غیر یقینی کیفیت میں مبتلا کردیاہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور کے حالات روزبروز ابتر ہوتے جارہے ہیں عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے دوسری جانب حکومتی اختیار دار اپنی پروٹوکول میں مگن ہوکر عوام کو بے یار ومددگار چھوڑ دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ کا مستقل انتہائی خطرے میں پڑ گیا ہے اب بات یہاں پہنچی ہے کہ ہمارے خواتین کو بھی غائب کرکے بلوچ ننگ ناموس کو پائمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کون سے وجوہات اور عوامل ہیں کہ شہید داد جان بلوچ سمیت دیگر نوجوانوں کے قاتل لاپتہ اور اختیار داروں کے نظروں سے اجھل ہیں پنجگور کے عوام اب نوجوانوں کی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں اب وہ مزید لاشیں اٹھانے کی سکت نہیں رکھتے پنجگور کے عوام ریاست کے اداروں سے امن اور تحفظ چاھتے ہیں ہم اس ملک کے حقیقی باسی اور شہری ہیں ہمارے ساتھ کیوں سوتیلی ماں جیسا سلوک اور رویہ روا رکھا جارہا ہے ریاستی قانون سب کیلئے برابر ہونا چائیے پنجگور کے عوام قانون کی بالادستی کے خواہاں ہیں ہم چاھتے ہیں قاتلوں رہزنوں چوروں اغواء کاروں کے خلاف بھی قانون حرکت میں آئے بلوچ قوم کو مجبور کیا جارہا ہے ہماری خواتین اور پردہ دار بہنوں کو جان بوجھ کر سڑکوں پر گھسیٹا جارہا ہے مطالبات کی منظوری تک ہمارا دھرنا جاری رہے گا، بلدیاتی الیکشن سے زیادہ ہمیں اپنے جوانوں کی زندگی اور تحفظ عزیز ہے جب تک ریاستی اختیار دار شہید داد جان اور دیگر شہداء کے قاتلوں کو عبرتناک سزا نہیں دینگے دھرنا جاری رئیگا۔

دھرنے کے شرکاء نے چیف جسٹس سپریم کورٹ چیف چسٹس بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ شہید دادجان بلوچ اور دیگر شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سوموٹو نوٹس لیکر پنجگور کے عوام کو انصاف فراہم کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here