پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ دباؤ کا استعمال اس قسم کے واقعات کا سبب بنتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ایک خوشحال، پڑھے لکھے خاندان کی خاتون جو کہ دو بچوں کی ماں بھی ہے اس نہج پر کیونکر پہنچی۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ ہماری قومی سیاسی و عسکری قیادت اور اس سے بڑھ کہ بلوچ رہنماؤں کیلیے لمحہ فکریہ ہے کہ وہاں کے عوام ہم سے اس قدر دور کیوں چلے گئے ہیں۔
شاہد خاقان نے کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ جو لوگ قومی اور صوبائی سطح پر بلوچ عوام کی نمائندگی کررہے ہیں کیا وہ عوام کے صحیح نمائندے بھی ہیں یا کہ انہیں وہ کسی اور کے منتخب کردہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم موڑ ہے کہ بلوچستان کے مسائل کا سیاسی حل نکالنے کا فیصلہ کیا جائے کیونکہ دباؤ اور طاقت کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔