بلوچستان کے ضلع کیچ سے ایک نوجوان جبکہ ڈیرہ بگٹی سے ایک بزرگ شخص کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے اطلاعات ہیں کہ یونین کونسل کوچگ گلی کے وائس چیئرمین پذیر ناصر ولد حاجی ناصر پلیزئی کو 9 اگست کو جیونی سے تربت آتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
ان کے اہل خانہ کے مطابق تاحال ان کی حفاظت اور مقام کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں، جس پر سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پذیر ناصر کی اچانک گمشدگی نہ صرف خاندان بلکہ پورے علاقے کے لیے صدمہ ہے۔
مقامی سماجی و سیاسی حلقوں نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ پذیر ناصر کے حوالے سے فی الفور معلومات فراہم کی جائیں اور انہیں قانونی دائرے میں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
دوسری جانب ڈیرہ بگٹی سے اطلاعات ہیں کہ گذشتہ روزسی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے شہر سے ایک بزرگ شخص کو شدید تشد کا نشانہ بنانے کے بعد جبری طور ٌر لاپتہ کردیا ہے۔
جبری گمشدگی کا نشانہ بنائے گئے بزرگ کی شناخت رحمان ولد رامین بگٹی کے نام سے ہوگئی ہے۔
واقعہ کے بعد اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔