کیچ: جبری لاپتہ نوجوان کیلئے جاری احتجاجاً دھرنے کا اختتام، سی پیک شاہراہ بحال

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوان کیلئے جاری احتجاجاً دھرنا ختم ، سی پیک شاہراہ کو بحال کردیا گیا ہے۔

فورسز نے گزشتہ شب ضلع کیچ کی علاقے شاہرک میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر نوجوان فراز میار کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاتھا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ رات گئے پیش آیا جب فوجی اہلکاروں نے محلے کا محاصرہ کیا، گھر کی تلاشی لی اور فراز میار کو حراست میں لے کر اپنے ساتھ لے گئے۔

فراز میار کے جبری گمشدگی کے خلاف اہلِ خانہ اور مقامی افراد نے احتجاجاً چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) روٹ کو بند کر دیا ہے۔ سی پیک روٹ کی بندش کے باعث دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

اب اطلاعات ہیں کہ اسسٹنٹ کمشنر تربت اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد سی پیک شاہراہ (ایم-8) کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

پیر کے روز مظاہرین کی بڑی تعداد نے شہرک کے مقام پر سی پیک شاہراہ کو ایک نوجوان فراز احمد کی مبینہ جبری گمشدگی کے خلاف بلاک کر دیا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ فراز کو گزشتہ شب سیکیورٹی فورسز نے شہرک سے حراست میں لیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہے۔ اس واقعے کے خلاف دھرنا دیا گیا جس کے باعث دونوں اطراف میں سیکڑوں مسافر اور مال بردار گاڑیاں پھنس گئیں۔

ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ مظاہرین کے پاس پہنچے اور ان سے مذاکرات کیے۔

انہوں نے فراز کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر دیا اور شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

Share This Article