بلوچستان کے علاقے مشکے میں پاکستانی فورسز کی مرکزی کیمپ پر حملہ اور خاران میں ڈی آئی جی آفس پر تین بم دھماکے ہوئے جس سے تین افراد زخمی ہوگئے۔
ضلع آواران کے علاقے مشکے میں گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے گجر میں قائم فورسز کی مرکزی کیمپ کو راکٹوں اور دیگر بھاری و جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
حملے کے دوران علاقے میں شدید دھماکوں اور گولیوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ کئی سمتوں سے کیا گیا اور دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ حملے میں فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تاہم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب ضلع خاران میں اتوار کے روز ریڈ زون میں قائم ڈی آئی جی رخشان آفس کو یکے بعد دیگرے تین بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
خاران شہر میں واقع شیخ مسجد کے قریب ڈی آئی جی آفس کے آس پاس یکے بعد دیگرے تین دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہو گئے، ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر خاران سول ہسپتال منتقل کیا۔
ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے تینوں افراد مقامی مزدور ہیں جو ڈی آئی جی آفس کے قریب اپنے کام میں مصروف تھے کہ اچانک دھماکوں کی زد میں آ گئے۔
خاران کا ڈی آئی جی آفس شہر کے حساس ترین علاقے میں واقع ہے اور اسے ریڈ زون کا درجہ حاصل ہے، جہاں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
تاحال کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔