بلوچستان کے ساحلی علاقہ اور ضلع گوادر کے تحصیل ہورماڑہ میں پانی بحران پر علاقہ مکین شدیدمشکلات کا شکار ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پندرہ دن سے شہر میں پانی نہیں ہے۔لوگ ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتدرحلقوں نے پانی کی مصنوعی بحران پیدا کرکے لوگوں کو ٹینکر سے پانی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو مہنگائی میں غریب عوام کی قوت خرید سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدید گرمی اورپانی کی عدم دستیابی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
علاقہ مکینوں نے حکومتِ بلوچستان۔SDO واٹر بورڈ، محکمہ پبلک ہیلتھ، ضلعی انتظامیہ اور منتخب عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
ان کا مطالبہ کیا کہ بسول ڈیم منصوبے کی تکمیل کی تاریخ اور تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ پانی کی قلت پر ایک ہنگامی کمیٹی بنائی جائے جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی ذمہ داری صرف وعدے کرنا نہیں، انہیں نبھانا بھی ہے۔ریاست کو اب جاگنا ہوگا، ورنہ پیاسے عوام کی آہیں، کل ان ایوانوں کی دیواریں ہلا دیں گی۔