سوئی ، گومازی ونوشکی سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 3 افراد جبری لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے سوئی ، گومازی اور نوشکی سے پاکستانی فورسز نے 3 افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے شاہ میر ولد شاہ بیگ بگٹی کو فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، شاہ میر کوئٹہ سے سوئی میں اپنے رشتے دار کی وفات پر تعزیت کے لیے آئے تھے، جہاں فورسز نے انہیں حراست میں لے لیا اور تاحال ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ میر کا کوئٹہ میں کاروبار ہے، اور ان کی گمشدگی کے بعد ایف سی اور آئی ایس آئی کی جانب سے ان سے بھاری رقم بطور بھتہ طلب کی جا رہی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں سوئی سے کم از کم پانچ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔

ایک شخص کو بیس لاکھ روپے ادا کرنے کے بعد رہا کیا گیا۔ دو دیگر افراد کی رہائی کے لیے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا جا رہا ہے، جو تاحال خفیہ اداروں کی حراست میں ہیں۔

اسی طرح ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے علاقے گومازی سے بھی ایک اور نوجوان کی جبری گمشدگی کی اطلاع ملی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق، محمد رحیم ولد حیدر کو نامعلوم افراد نے مغرب کے وقت اغواء کیا۔ جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

دریں اثنا گذشتہ روز پیر کومغرب کے وقت نوشکی کے علاقے مل محمد خان سے تعلق رکھنے والے فٹبالر عزیز احمد عرف میر اے ولد غلام فاروق کو فورسز نے ناکہ بندی کے دوران حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

لواحقین نے ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

Share This Article