بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی اور مشکے میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار 5 افراد کو جعلی کارروائیوں میں قتل کر دیا گیاہے۔
ضلع ڈیرہ بگٹی میں فورسز نے 3 زیر حراست افراد کو ایک جعلی مقابلے قتل کردیاہے۔
گزشتہ رات ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں پیارا کالونی میں 3 جبری گمشدہ افراد کو قتل کر کے ان کی لاشیں پھنک دی گئیں۔
مذکورہ افراد کی شناخت علی بیگ ولد پاہی بگٹی، یوسف عرف وڈو ولد شاہنوازا بگٹی اور زاہد ولد عثمان بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہیں۔
زاہد بگٹی اور یوسف عرف وڈو بگٹی کو پچھلے سال اٹھارہ اکتوبر جبکہ علی بیگ بگٹی کو اس سال انیس مارچ کو ڈیرہ بگٹی شہر سے فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسی طرح ضلع آواران کی تحصیل مشکے میں فوج نے دو زیرِ حراست افراد کو قتل کر کے ان کی لاشیں پھینک دیں۔
ذرائع کے مطابق قتل کیے گئے لاپتہ افراد کی شناخت نذر احمد ولد جان محمد اور علی محمد ولد حکیم کے ناموں سے ہوئی ہے۔
نذر احمد کو فورسز نے 23 دسمبر 2024 کو، جبکہ علی محمد کو 1 فروری 2025 کو مشکے کے بازار کنڈری سے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
دونوں افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں گزشتہ روز فورسز کی جانب سے مشکے اسپتال منتقل کی گئی ہیں۔