بلوچستان کے ضلع کچھی میں پاکستانی فوج نے فتنہ الہندوستان کے نام سے مزید 2 بلوچ قتل کردیئے۔
واضع رہے کہ آج ہرنائی سے 4 لاشیں برآمد ہوئی تھیں جنہیں گولی مارکر قتل کردیا گیاہے اور انہیں بھارتی عسکریت پسند ظاہر کیا گیا ہے۔
عسکری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ چاروں افراد فورسز کے ساتھ ایک مقابلے میں مارے گئے لیکن قتل کئے گئے چاروں افراد میں سے اب تک 2 کی شناخت جبری لاپتہ افراد کے طور ہوگئی ہے جنہیں حسب معمول جعلی کارروائی میں ماورا ئے عدالت قتل کردیا گیا ہے ۔
اس سے قبل عوامی حلقوں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ مذکورہ افراد جبری لاپتہ افراد ہونگے اور اب تک لواحقین کی جانب سے لاشوں کی شناخت پیریڈ کے بعد 2 کی شناخت لاپتہ افراد کے طور پر ہوگئی ہے ۔
اب پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے کولپور میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم 2 عسکریت پسند مارے گئے۔
آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ کولپور میں عسکریت دوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا اور فتنہ الہندوستان کے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایاگیا۔
اپنے دعوے میں آئی ایس پی آر نے مزید بتایاکہ ہلاک عسکریت پسندوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیاہے ۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہلاک افراد علاقے میں متعدد عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے ۔
لیکن قتل کئے گئے افراد کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی ہے جس سے بلوچ حلقے یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ مذکورہ افراد جبری لاپتہ افراد ہونگے جنہیں فوج نے اپنی بلوچ نسل کش پالیسی کے تحت قتل کردیا ہے ۔