کوئٹہ : جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ میں علی احمد کرد ودیگر وکلا کی آمد

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

ماما قدیر بلوچ کی قیادت میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کا احتجاجی کیمپ پیر کے روز 5812ویں دن میں داخل ہو گیا۔ اس موقع پر پاکستان سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی احمد کرد، بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر ایڈووکیٹ راصب بلیدھی، ایڈووکیٹ عمران میروانی، ایڈووکیٹ صدام اور دیگر وکلا نے کیمپ کا دورہ کیا اور جبری گمشدگیوں کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

وکلا برادری نے کہا کہ جبری گمشدگی انسانی حقوق کی ایسی سنگین خلاف ورزی ہے جسے ریاست کبھی بھی آئینی یا اخلاقی طور پر جائز قرار نہیں دے سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں، کسی بھی فرد کو جبری طور پر لاپتہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جبری گمشدگیوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو ریاست اور اس کے ذمہ داران کو تاریخ میں اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

موقع پر ماما قدیر بلوچ نے وکلا کے وفد کو جبری گمشدگیوں کی موجودہ سنگین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ زیرِ حراست افراد کے قتل کے واقعات میں بھی اپریل کے مہینے میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

Share This Article