گوادر: کتاب اسٹال لگانے کی پاداش میں گرفتار طلبا پر ایف آئی آردرج، جیل منتقل

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ساحلی شہر و سی پیک مرکز گوادر سے گرفتار طلبا پر ایف آئی آردرج کرلی گئی ہے اور انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

ایف آئی آر میں ان پر الزام لگایا گیا گہ پابندی کے باوجود وہ بغیر اجازت کے انتشار پھیلانے والی کتابیں سرعام فروخت کر رہے تھے ،طلبا کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے ،امن و امن میں خلل دالنے اور انتشار پھیلانے کی فضا پروان چھڑا رہے تھے۔

منگل کے روزگوادر میں پولیس نے "بلوچستان کتاب کاروان "کے نام سے لگے بک اسٹال پر دھاوابول کر منتظمین طلباکو کتابوں سمیت گرفتار کرکے تھانہ منتقل کردیاتھا۔

علاقائی معتبرین کی مداخت پر گرفتار طلبا کو گذشتہ شب ایک لمحے کیلئے چھوڑ دیا گیا لیکن ریاستی خفیہ اداروں نے پوچھ گچھ کے بہانے انہیں پھر روکا ،آج ان پر ایف آئی آردرج کرکے ،انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بلوچ اسٹوڈنس ایکشن کمیٹی (بساک)کی جانب سے نئے سال کے آغاز میں "کتاب کاروان "کے نام سے بلوچستان بھر میں کتب میلوں کا سلسلہ شروع کیا گیاتھاجسے ہر طبقہ فکرسے تعلق رکھنے والے طلبا، بچے ،بوڑھے اورجوانوں کی طرف سے خاصی پذیرائی حاصل ہے ۔

https://twitter.com/BSAC_org/status/1881962972949684468

گوادر سے قبل بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی کتاب اسٹالوں پر پولیس نے دھاوابول کر انہیں سبوتاژ کیاتھا، رکاوٹیں ڈالی گئی تھیں اور منتظمین سمیت اسٹالوں پر وزٹ کرنے والوں کو دھمکایا اور ہراساں کیا گیاتھا۔

بساک نے طلبا پر ایف آئی ر درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ شاید دنیا کا پہلا واقعہ ہو جہاں کتاب اسٹال لگا کر کتابیں فروخت کرکے علم پھیلانے کی پاداش میں طالبعلم ایف آئی آر ہوکر جیل گئے ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اس ملک کی آئینی نظام پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔

واضع رہے کہ گوادر واقعہ کے ردعمل میں بساک نے آج کوئٹہ،تربت،ڈی جی خان اور نصیرآبادمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

Share This Article