پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع کچھی میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 27 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا اور متعدد ٹھکانے تباہ کردیے۔
اس بات کا دعویٰ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے میڈیا کوایک جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کیا ہے جس میں بتایا گیا کہ 12جنوری کو سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع کچھی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر کے دعوے کے مطابق آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے لیا گیا، جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 27 عسکریت پسند مارے گئے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے دعوے میں مزید کہا کہ آپریشن کے دوران متعدد ٹھکانے بشمول اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی تباہ کر دیا گیا۔
پریس ریلیز میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ مارے گئے عسکریت پسند سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف عسکریت پسندی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔
حسب روایت آئی ایس پی آر نے مارے گئے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی جس سے اس خدشے کو تقویت ملتی کہ ہے کہ مارے جانے والے افراد کا تعلق جبری لاپتہ افراد سے ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل بھی ریاستی فورسز کے جعلی مقابلوں میں متعدد بلوچ لاپتہ افراد کوماورائے عدالت قتل کرنے کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیںاور انہیں پاکستانی میڈیا میں عسکریت پسند ظاہر کیا جاچکا ہے۔
ریاست جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کو ماورائے عدالت قتل کرکے انہیں عسکریت پسند ظاہر کرکے لاپتہ افراد کیس کو متنازع بنانے کی کوشش کرتی رہتی ہے۔
واضع رہے کہ آج ضلع کیچ میں ایک بم دھماکے میں ایک جبری لاپتہ شخص کی ہلاکت ہوئی ہے ۔بعدازاں یہ منکشف ہواکہ دھماکا مکمل پلانٹڈ تھا اور ریاستی فورسز نے اتفاق منظور نامی ایک جبری لاپتہ شخص کو بم باندھ کر دھماکے سے اڑا دیاتھا۔
آج کچھی میں 27 افراد کے ہلاکت کے واقعہ نے لاپتہ افراد لواحقین کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے کہ کہیں ان کا تعلق ان کے لاپتہ پیاروں سے نہ ہو۔