تربت میں پاکستانی فورسز کے زیر حراست نوجوان قتل ، کراچی سے ایک شخص جبراً لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گذشتہ شب زخمی نوجوان کو پاکستانی فورسز نے دوران حراست قتل کردیا۔

گذشتہ شب تربت میں فورسز نے فائرنگ کرکے اسرار نامی نوجوان کو زخمی کردیا جنہیں زخمی حالت میں فورسز نے اسپتال منتقل کردیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق جب نوجوان کو اسپتال لایا گیا اس وقت وہ خطرے سے باہر تھا جنہیں بعدازاں فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے ہمیں پولیس نے فون کرکے بتایا کہ آپ لوگوں کی ایک میت اسپتال میں رکھی گئی۔

ابتک فورسز نے لاش اہلخانہ کے حوالے نہیں کی ہے جبکہ ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ ایک فارم پر دستخط کریں۔

سیاسی حلقوں کے مطابق نوجوان کو فورسز نے حراست میں قتل کیا ہے اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ فورسز لواحقین پہ دباؤ ڈال کر یہ قبول کرنا چا رہے ہیں کہ وہ قبول کریں کہ نوجوان مقابلے میں مارا گیا ہے۔

واضع رہے کہ یہ پہلا کیس نہیں ہے اس ے قبل متعدد ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جنہیں فورسز نے دوران حراست قتل کیا تھا۔

دوسری جانب ضلع آواران کے رہائشی نوجوان کو فورسز نے کراچی سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت پرویز ولد عبدالصمد کے نام سے ہوئی ہے جو آواران تیرتیج کا رہائشی ہے۔

مذکورہ نوجوان کو کل رات کراچی کے علاقے لیاری کلری سے فورسز نے حراست میں لیا ہے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

بی این ایم کے انسانی حقوق کے ادارے پانک کے مطابق پرویز متحدہ عرب امارات میں کئی سالوں سے مزدوری کررہا ہے۔

انہوں نے جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرویز کی بازیابی جتنی جلدی ہوسکے ممکن بنائیں۔

Share This Article
Leave a Comment