پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ کی ایماپر بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کے بلوچستان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
حکومت بلوچستان کے مطابق منظور پشتین پربلوچستان کے تمام اضلاع میں داخلے پر پابندی ہوگی۔
حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین پر 90 دنوں کیلئے بلوچستان میں داخلہ پر پابندی عائد کی گئی۔
واضع رہے کہ منظور پشتین کوئٹہ میں 25 اگست کو منعقدہ پشتون قومی جرگے میں شرکت کرنے والے تھے۔
اس سلسلے میں پشتون تحفظ موومنٹ بلوچستان کے رہنماء زبیر شاہ کا کہنا تھا 25 اگست کو منظور پشتین کو پشتون قومی جرگے میں شرکت سے روکنے کے لئے پیپلزپارٹی صوبائی حکومت کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے جو سراسر ریاست کی بھکلاہٹ کو ظاہر کرتی ہے۔
پشتون رہنماء نے مزید کہا ریاست اور ریاستی ادارے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں 11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت میں 77 سالوں سے پشتون قوم پر ہونے والے ظلم، جبر اور پشتون قوم استحصال پر قومی فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی نوٹیفکیشن بلوچستان میں منظور پشتون کو رہنماوں کے ساتھ ملاقات سے روکنے کی ریاستی نام نہاد کوشش ہیں۔