بلوچ راجی مچی سے اظہار یکجہتی : گڈانی وڈیرہ بگٹی سے 2 افراد جبرا لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان میں بلوچ راجی مچی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی سے اظہار یکجہتی و ہمدردی نبھانے پر گڈانی وڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فورسز نے انتقام کا نشانہ بناکر 2 افرا دکو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے ۔

جاری بلوچ راجی مچی سے اظہار یکجہتی : گڈانی وڈیرہ بگٹی سے 2 افراد جبرا لاپتہ

ستار وڈیرہ ولد حسن کو آج صبح گڑانی سے فورسز نے غیر قانونی حراست میں لے لیاستار وڈیرہ کا جرم بس یہی ہے کہ اس نے کل کراچی کے قافلے میں لوگوں کی حال پرسی اور  خدمت کی تھی

اطلاعات کے مطابق پاکستان سیکورٹی فورسز و خفیہ اداروں نے بلوچستان کے صنعتی شہر حب گڈانی کے مقام پر دھرنے پر بیٹھے بلوچ خواتین و بچوں کو کھانا اور پانی دینے کے الزام میں وڈیرہ ستار ولد حسن نامی شخص کو لاپتہ کردیا ہے۔

وڈیرہ ستار ولد حسن کو حب گڈانی سے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گڈانی کے قریب درجنوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں جنھیں گوادر میں داخلے کی اجازت نا دینے کے بعد کراچی میں بھی پاکستانی فورسز اور پولیس نے داخلے سے روک دیا تھا جنہوں نے احتجاجاً گڈانی کے قریب دھرنا دیا ہے-

گذشتہ روز گڈانی دھرنے کے مقام سے ویڈیو بیان میں دھرنے میں شریک شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ 27 جولائی کو کراچی سے گوادر جلسے میں شرکت کے لئے نکلے تھیں جنھیں پاکستانی فورسز نے تشدد اور انکے گاڑیوں کے ٹائر تباہ کرنے کے بعد گوادر میں داخلے سے روک دیا تھا۔

شرکاء کے مطابق مجبوراً جب وہ واپس کراچی اپنے گھروں کی طرف جانے کے لئے واپس ہوئے تو فرنٹیئر کور اور پولیس کے بھاری نفری نے انکے قافلے کو گڈانی کے قریب روک دیا اور انھیں حب اور کراچی میں بھی داخلے سے روک دیا ہے۔

اس دوران گوادر جلسے کے شرکاء کے پینے اور کھانے کی خوارک پر پابندی عائد کرتے ہوئے قریبی تمام ہوٹلوں اور دکانوں کو بھی فورا نے زبردستی بند کردیا ہے جبکہ آج انھیں کھانا فراہم کرنے والے گڈانی کے مقامی شخص کو بھی جبری لاپتہ کردیا گیا ہے۔

اسی طرح گوادر میں جاری راجی مچی اور بی وائی سی کے دھرنے کے حق میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے پرپاکستانی فوج نے ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے ایک نوجوان کو حراست میں لیکرجبری طورپرلاپتہ کردیا۔

لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت زاہد ولد بچل خان بگٹی کے نام سے ہوئی ہے جو کہ سوشل میڈیا پر انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر بات کرتاہے۔

Share This Article
Leave a Comment