ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگرخواتین پھرسے گرفتار، جیل منتقل

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کی پولیس نے گرفتار درجنوں خواتین کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر رہا کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر سے گرفتار کرکےجیل میں میں منتقل کردیا ہے۔

اس سلسلے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک تازہ ترین پوسٹ میں ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سیما بلوچ، ماہ زیب اور دیگرچند خواتین و بچے جیل میں بیٹھے ہیں۔

بی وائی سے نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سیما بلوچ، ماہ زیب اور چند دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کو پولیس نے ایک مرتبہ پھر گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں جیل شفٹ کر دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دوسری طرف دیگر بلوچ خواتین کو تشدد کا نشانہ بناکر انہیں زور زبردستی کوئٹہ منتقل کرنے کی کوششیں بدستور جاری ہیں۔

https://twitter.com/BYCKech/status/1737885294496743804

ان کا کہنا تھا کہ ڈائیور کے انکار کے باوجود ریاست بضد ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو اسلام آباد سے بدر کیا جائے جو ریاست کی بلوچستان سے نفرت کا واضح اظہار ہے۔

بیان میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس ریاستی بربریت پر آواز اٹھانے کی اپیل کی گئی ہے ۔

https://twitter.com/BYCKech/status/1737856699002933249

واضع رہے کہ گرفتار خواتین و بچوں کو اسینیت پر رہا کیا گیا ہے کہ انہیں زبردستی کوئٹہ منتقل کیا جائے اور اس کے لئے ریاست نے مکمل طور پر ٹرانسپورٹ کا بندوبست بھی کیا ہے لیکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ دیگر لاپتہ افراد لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد آئے ہیں اور یہاں ان کے پر امن مارچ پر ریاست نے کریک ڈائون کرکے مزید سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں منتقل کیا ہے اور متعدد لاپتہ ہیں جن کے حوالے سے کوئی خبر نہیں ہے۔

ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی رہائی و بازیابی تک وہ اسلام آباد سے نہیں جائیں گے ۔ جبکہ اطلاعات ہیں کہ فورسز زبردستی بزرگ خواتین و بچوں کوجن میں زیادہ تر ریاستی تشدد سے زخمی ہیں انہیں بسوں میں ڈالا جارہا ہے ۔لیکن دوسری طرف بسوں ڈرائیورجانے سے انکاری ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment