جنگ سے یوکرین کی زمین اور پانی زہرآلودہوگئی ہوگئی ہے ، ماہرین

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

یوکرین پر روس کا حملہ اور ایک سال سے جاری جنگ سے یوکرین کی زمین اور پانی زہرآلودہوگئی ہے۔

ماہرین کے مطابق بموں اور دیگر گولے باردو میں سیسہ، پارہ اور ٹی این ٹی جیسے مواد کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جنگ ختم ہو جانے کے بعد بھی انسانوں، جانوروں اور ماحول کو خطرات ختم نہیں ہوں گے۔

ماہرین کا کہناہے کہ یوکرین میں جنگ بلآخر ختم ہو جائے گی، مگر اس جنگ کے خاتمے کے بعد بھی زہریلے مادے سے جڑے خطرات طویل مدت تک تباہی کا باعث رہیں گے۔ دستی بموں، باردوی سرنگوں اور دھماکا خیز مواد عمارات کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں، جب کہ ان سے خارج ہونے والے مادے ماحول کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان بموں کا نشانہ ریفائنریز بھی بنیں ہیں، جن سے تیل اور دیگر کیمیائی مادے مٹی اور پانی کا حصہ بنے ہیں جب کہ گولا بارود خود بھی کئی طرح کے زہریلے مادوں سے بنا ہوتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حالیہ جنگ میں یوکرین کا کم از کم دس اعشاریہ پانچ ملین ہیکٹر کا زرعی علاقہ زہریلے مادوں کی وجہ سے آلودہ ہوا ہے۔

جب یہ کیمیائی مادے مٹی اور زیرزمین پانی میں شامل ہوتے ہیں، تو پھر یہاں سے ان کا پودوں، جانوروں اور پانی کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہونا مشکل نہیں رہتا۔

جرمنی شہر کیل کے یونیورسٹی کلینک کے انسٹیٹیوٹ برائے ٹیکسیکالوجی کے ڈائریکٹر اڈمُنڈ مازر کے مطابق ہم فی الحال سمندروں میں پھینکے گئے گولے بارود سے نمٹ رہے ہیں۔‘‘

اس بابت کئی سوالات حل طلب ہیں، تاہم مازر اور ان کی ٹیم کی تحقیق ایک نتیجے پر متفق ہے اور وہ یہ ہے کہ زہریلے مادے زندگی کے لیے خطرہ ہیں۔

یوکرین کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے مٹی اور ایگروکیمسٹری کے شعبے کی محقق کاٹیرنا سمیرووا کے مطابق ملک کے ایسے علاقوں میں جہاں لڑائی جاری ہے، وہاں سیسے اورر کاڈمیم سے جڑی آلودگی بڑھ رہی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment