برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو اتوار کے روز لندن کے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔ انھیں ایک ہفتہ قبل داخل کیا گیا تھا اور کئی دن تک وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں تھے۔
انھوں نے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ این ایچ ایس نے ’میری جان بچائی ہے۔‘
بورس جانسن نے براہ راست جس طبی عملے کا شکریہ ادا کیا ان میں نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والی جینی بھی شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کے میڈیا کو اس نرس کے اہل خانہ تک رسائی حاصل کر کے ان سے بات کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ ان کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ بہت حیران ہیں اور انھیں اپنی بیٹی پر فخر ہے۔
جینی کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے اور وہ نو سال سے لندن میں کام کررہی ہیں۔
ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ خبر پھیلنے سے پہلے تک جینی نے انھیں نہیں بتایا تھا کہ وہ بورس جانسن کی دیکھ بھال کررہی ہیں۔
انھوں نے اپنی والدہ کو یہ بھی بتایا کہ سینٹ تھامس ہسپتال میں موجود تمام عملہ ’بہت تھک گیا ہے۔‘