پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں گذشتہ روزیکم مارچ کوبلوچ طلبا کی بازیابی کیلئے احتجاج کرنے پر ایم این اے محسن داوڑ اور پاکستان کے وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان زینب مزاری اور دیگر طلبا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مذکورہ احتجاج بلوچ طلبا کی جانب سے کیا گیاتھا جو اپنے لاپتہ طلبا ساتھی کے بازیابی کیلئے نیشنل پریس کلب کے سامنے ٹینٹ لگائے احتجاج پر بیٹھے ہیں۔
احتجاج کے دوران پولیس نے طلبا پر لاٹھی چارج کی جبکہ احتجاج میں شامل طلباء کے موبائل موبائل بھی چھینے گئے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق رکن پاکستان اسمبلی محسن داوڑ سمیت احتجاج میں شریک سینکڑوں طلباء کے نام کو بھی اس مقدمہ شامل کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق بغاوت اور بلوے کی دفعات مبینہ طور پر ریاست مخالف نعرے لگانے پر لگائی گئے ہیں۔ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں بغاوت کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔