حب چوکی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ پنجگور کے رہائشی کی لاش سندھ سے برآمد ہوگئی ہے جبکہ کولواہ میں فورسز نے ایک شخص کو کیمپ بلا کر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
بلوچستان کے ضلع پنجگور کے رہائشی شخص کی لاش سندھ کے شہر ٹھٹھہ سے برآمد ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص پنجگور عیسیٰ کے رہائشی ہے جو حال ہی میں بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں رہائش پزیر تھا۔
برآمد ہونیوالے لاش کی شناخت سرفراز ولد خدابخش کے نام سے ہوئی جنہیں دو روز قبل نامعلوم افراد نے حب چوکی سے اغواء کرکے لاپتہ کیا تھا۔
مذکورہ شخص کی لاش گذشتہ روز سندھ کے شہر ٹھٹھہ سے دفنائے ہوئے برآمد ہوئی ہے جس کو بعدازاں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو گولیاں مارکر قتل کیا گیا ہے تاہم قتل کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔
دریں اثنابلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے کولواہ رودکان کے رہائشی طارق بلوچ کے لواحقین کے مطابق طارق بلوچ کو پاکستان فورسز نے علاقے میں قائم ایف سی کیمپ میں طلب کرنے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
طارق بلوچ کے لواحقین کے مطابق طارق اپنے بچے کو علاج کی غرض سے کراچی لے جارہا تھا کہ علاقے میں موجود ایف سی کیمپ سے طارق کے لئے بلاوا آیا اور اسے ایف سی کیمپ طلب کرلیا گیا تاہم ایف سی کیمپ جانے کے بعد طارق واپس نہیں لوٹا ہے۔
یاد رہے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پاکستان فوج مقامی آبادیوں کو کیمپ حاضری لگانے کا حکم نامہ جاری کرچکی ہے اور اس دوران مختلف افراد کو لاپتہ کیا جاچکا ہے۔
طارق بلوچ کے لواحقین کا کہنا تھا کہ طارق بلوچ کو ایف سی نے اپنے حراست میں لے رکھا ہے۔
انہوں نے قانونی اداروں و انسانی حقوق کے تنظیموں سے طارق بلوچ کی باحفاظت بازیابی کے لئے اقدامات اٹھانے کی درخواست کی ہے۔