پشین، نصیر آباد اور سنجاوی میں فائرنگ سے 3افرادہلاک، خضدار سے لاش برآمد

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلو چستان کے ضلع پشین، نصیر آباداور سنجاوی میں فا ئرنگ کے3 مختلف واقعات میں ٹیکسی ڈرائیورسمیت 3افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیاہے۔جبکہ خضدار سے ایک تشدد زدہ لاش برآمد ہوگئی ہے۔

پشین لیویز نے ڈرائیور کے قتل کے شبے میں 3افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مقتول ڈرائیور کے لواحقین اوراہلیان علا قہ نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے نعش رکھ کر قومی شاہراہ پر احتجاجا کیاجس کی وجہ سے گاڑیوں کی لا ئنیں لگ گئی تا ہم بعد ازاں شاہراہ کو کھول دیا گیا۔

پشین ضلعی انتظا میہ کے مطابق گزشتہ روز پشین میں نیشنل پریس کلب کے سامنے ٹیکسی اسٹینڈ سے گاڑی کرایے کر کے جا نے والے افراد نے مبینہ طور پر31 سالہ ٹیکسی ڈرائیور محمد قاسم کوکلی ملک کٹا کے قریب سر میں گو لی ما ر کر قتل کردیا اور نعش سڑک کنارے پھینک کر جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔

مقتول ڈرائیور کی نعش کو علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سول ہسپتال پشین پہنچایا۔

واقعہ کے بعد ورثا اور اہلیان علا قہ نے پہلے نعش کے ہمراہ نیشنل پریس کلب پشین کے سامنے اور پھر ضلعی انتظا میہ کے ساتھ مذاکرات کی نا کا می پر نعش کوقومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاجی مظا ہرہ کیا اور دھرنا دیا۔

پشین لیویز کے مطابق واقعہ کے بعد 3 مشتبہ افراد کوحراست میں لے لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

دوسری جا نب نصیر آباد کے علاقے پولیس تھانہ منگولی کی حدودا گوٹھ شیراں میں مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص راجہ خان کو قتل کر دیا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے نعش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا۔

پو لیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ کی وجہ سیاہ کاری بتائی جاتی ہے۔

مزید کارروائی پولیس کر رہی ہے۔

اسی طرح سنجاوی شہر میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور ایک شدید شخص زخمی ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سنجاوی بازار ہوٹل میں بیٹھے افراد پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی۔

فائرنگ سے ایک شخص عطا محمد موقع پر ہیہلاک ہو گیا جبکہ ایک شخص حضرت اللہ شدید زخمی ہے۔

ہلاک شخص کو سول ہسپتال سنجاوی منتقل کر دیا گیا۔

جبکہ زخمی کو کوئٹہ ریفر کردیا گہاہے۔

موٹر سائیکل سوار حملہ آور فرار اورمزیدتفتیش سنجاوی پولیس کررہی ہے۔

دریں اثناخضدار کے نواہی علاقے فیروزآباد سے ایک تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی ہے۔

جس کی شناخت حیات اللہ ولد جان محمد کی نام سے ہوئی ہے جوافغانستان کا رہائشی ہے۔

قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکا۔

Share This Article
Leave a Comment