سندھ: لاپتہ افراد کی آزادی مارچ کو پنجاب داخل ہونے سے روکھ دیا گیا، پاکستانی پولیس نے سب کو گرفتار کر لیا
سندھ بلوچ لاپتہ افراد کی آزادی لانگ مارچ پر پاکستانی پولیس اور خفیہ اداروں کا حملہ،انعام عباسی و دیگر رہنماؤں کو گرفتارکرنے کے ساتھ سخت تشدد کا نشانہ بنایا گیا
آزادی لانگ مارچ کو پنجاب داخل ہونے سے روکھ دیا گیا ہے۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جاری لانگ مارچ کو پنجاب داخل ہونے سے روکھ دیا گیا ہے، سند ھ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے لاپتہ افراد کے مارچ کوسندھ اور پنجاب کے سرحد پر روکھنے کے ساتھ رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے،۔
پولیس کی جانب سے انعام عباسی،ہانی گل،شازیہ چانڈیو سمیت تمام خواتین و مرد حضرات کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ لانگ مارچ کے شرکاء کا کہنا ہے کہ ہم پرامن مارچ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کر رہے ہیں اور ہمارے خلاف ایف آئی آر کیوں بنائے گئے ہیں۔
حانی گل بلوچ نے ادارہ سنگر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پنجاب داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے ہم سب کو پولیس اور خفیہ اداروں کے کارندوں نے گرفتار کرنے کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا اور یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر ہے،پولیس اور خفیہ اداروں کے کارندے ہمیں دھمکانے کے ساتھ جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں
ہانی گل نے کہا کہ ہم سندھی اور بلوچ عوام سمیت پاکستان میں بسے تمام مظلوم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور اس کٹھن وقت میں احتجاج کریں،ہم کسی صورت بھی اپنے لانگ مارچ اور پیاروں کی بازیابی سے دستبردار نہیں ہونگے۔