ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فورسز نے 6 افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا جبکہ تربت سے ایک سال سے جبری لاپتہ نوجوان بازیاب ہوگیا۔
ضلع ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں سے 6 افراد کو فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔
آمادہ اطلاعات کے مطابق آج برز پیرصبح فورسزنے سوئی شہر سے موچی ولد میر محمد بگٹی کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مزکورہ شخص کے بیٹے گزو بگٹی کو دو ہفتے قبل ایف سی اہلکاروں نے سوئی شہر سے لاپتہ کردیا تھا جبکہ گزشتہ دن ایف سی اہلکاروں نے موچی بگٹی کو بھی فون کر کے بلایا کہ تمہارے بیٹے کو رہا کیا جائے گا جبکہ سوئی پہنچنے بھی اسے بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس کے علاقے آج صبح ڈیرہ بگٹی شہر کھیتران قبیلے سے تعلق رکھنے والے شخص گولا ولد اسلم کھیتران کو بھی ایف سی اہلکاروں نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔
جبکہ دو اگست کی صبح سوئی کے بگٹی کالونی سے جمعہ ہوٹل پر بیٹھے حفیظ ولد خاوند بخش بگٹی کو بھی ایف سی اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
اسی طر ح آٹھ اگست کو سوئی کے علاقے آر ڈی 238 پل پر سجاد عرف جادا بگٹی نامی نوجوان کو بھی ایف سی اہلکاروں زبردستی حراست میں لیکر اپنے ساتھ لے گئے۔
تین اگست کو سوئی میں بگٹی کالونی میں واقع ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایف سی اہلکاروں نے ہزارہ ولد نوزھا بگٹی نامی نوجوان کو لاپتہ کردیا۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا۔
سمیع اللہ ولد طاہر علی، سکنہ میری تربت گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے لاپتہ تھے۔
بازیابی کی اطلاع ملتے ہی لواحقین اور اہلِ علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔