Home مقبوضہ بلوچستان بلوچ جبری گمشدگیوں کیخلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5579 دن مکمل

بلوچ جبری گمشدگیوں کیخلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5579 دن مکمل

0
13

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5579 دن ہو گئے ہیں ۔

خاران سے سیاسی اور سماجی کارکنان الله بخش، نذیر احمد بلوچ داد محمد بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ اپنی قومی بقا اور آنے والی خوشحال مستقبل کی خاطر قبضہ گیر ریاست کے ساتھ برسر پیکار ہیں ۔بلوچ نوجوان سیاسی کارکنان نے اپنے بہادری اور کامیاب حکمت عملیوں کی وجہ سے قبضہ گیر ریاست پاکستان کو شکست کے دہانے پرپہنچاچکے ہیں۔ اس کی معیشت بر بادی تک پہنچ چکی ۔ وہ اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لیے وہ ناصرف اپنے پورے فوجی طاقت کے ساتھ اپنے جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بلوچ آبادیوں پر حملہ ہے بلکہ ہر جگہ اپنے دلالوں کے ذریعے ڈیتھ اسکواڈز بنا چکا ہے جن کے تھوں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ جبری اغوا اور شہید ہو چکے ہیں۔ اُن شیروں کے بہتے لہو کی وجہ سے آج پوری دنیا تک بلوچ کی آواز پہنچ چکی ہے آج نا صرف عالمی میڈیا بلکہ امریکی ایوانوں تک بلوچستان کے مظلوموں کی صدا کونج رہی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ایسے عالم میں جب پوری دنیا پاکستان کے دہشت گردانہ کارروائیوں سے بیزار ہو چکی ہے قبضہ گیر ریاست پاکستان پوری مہذب دنیا میں بلوچستان کی بقا بلوچ تحریک کی حمایت اور بلوچ نوجوانوں کی میدان جنگ میں شجاعت دیکھ کر بوکھلا چکے ہیں۔ وہ اب کسی بھی طرح ایک نام نہاد ا لیکشن کر کے دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ بلوچ اپنا حق نہیں بلکہ پاکستان کے اندر رہ کر اس کی پارلیمنٹ کے ذریعے مراعات چاہتے ہیں۔ اس لیے تمام غیرت مند بلوچوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے شہید ہونے والے بھائیوں جنہوں نے اپنا خون صرف ہم سب کے آنے والی روشن اور خوشحال مستقبل کی خاطر بہایاہے۔ ان کے خون اور قربانیوں کا پاس رکھتے ہوئے ایک ہو جاؤ ، چند مراعات اور خواہشات کی تکمیل کے بجائے اپناسب کچھ قومی ترجیحات کیلئے وقف کرنا۔

NO COMMENTS

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here