بی این ایم چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے شہید فدا احمد بلوچ کی 35 ویں برسی کے موقع پر مائیکر بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بلوچ قوم پرستی کے علمبردار اور بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے بانیوں میں سے ایک فدا احمد بلوچ کو 2 مئی 1988 کو بلوچستان کی آزادی کی وکالت کرنے پر قتل کر دیا گیا۔
انھوں نے کہاہے شہید فدا کے قاتل بعد میں مختلف خود ساختہ قوم پرست گروہوں میں شامل ہو گئے تاکہ اپنے پیشانی سے کلنک مٹا سکیں مگر ناکام ہوئے ۔
ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ ہم ان کی جدوجہد کو آزاد بلوچستان کے لیے جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔
دریں اثناء بی این ایم کے سیکٹری جنرل دلمراد بلوچ نے جاری ٹیوٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان اور اس کے اتحادیوں نے فدا احمد کو بلوچ قومی جدوجہد سے اپنے پختہ عزم کو توڑنے میں ناکامی کے خوف سے نشانہ بنایا ہے لیکن نظریہ کو گولیوں سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا ہے کہ فدا احمد نے بلوچ سیاست کو ایک واضح وژن دیا ہے۔ یہ بصیرت والا راستہ ہمیں اپنی قومی شناخت، وقار اور مادر وطن کی حفاظت کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔