بلوچستان کے علاقے دالبندین کے ڈگری کالج کے پرنسپل کو ہٹانے کے خلاف طلبا نے تیسرے روز بھی احتجاج کرتے ہوئے آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق بوائز ڈگری کالج دالبندین کے پرنسپل عبدالقیوم کو ہٹانے کے خلاف مذکورہ کالج کے طلبا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سورگل کے مقام پر آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک بلاک کر دی۔
طلبا نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے عبدالقیوم کو دوبارہ کالج کا پرنسپل بنانے کا مطالبہ کردیا۔
طلبا کا کہنا تھا کہ عبدالقیوم نے بحیثیت پرنسپل گذشتہ 15 سالوں میں کالج میں بہترین خدمات سرانجام دی ہیں۔ علاقے میں تعلیمی معیار کی بلندی کے لئے ان کی خدمات روز روشن کی طرح عیاں ہے بالخصوص کالج میں تعلیمی ماحول کا قیام عبدالقیوم کی کاوشوں کا ثمر ہے۔ حکمران تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے پہلے جاری تعلیمی تسلسل کو برپا کرنے کے درپے ہیں جو کہ سینکڑوں طلبا کے ساتھ ایک کھلواڑ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عبدالقیوم کو کالج میں بطور پرنسپل مذید کام کرنے دیا جائے بصورت دیگر طلبا کا احتجاج جاری رہے گا۔
تاہم اسسٹنٹ کمشنر محمد عرفان خلجی اور ایس ایچ او دالبندین عبدالستار سمالانی نے طلبا سے کامیاب مذاکرات کئے جس پر طلبا پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور گاڑیوں کی آمدورفت بحال ہوگئی۔