مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے رہنما محمودخان بادینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تمام نیشنل ہائی ویز پرآئیروز حادثات کی سب سے بڑی وجہ نیشنل ہائی ویز کی خستہ حالی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان حادثات کے ذمہ دار وہ سابقہ اورحاضرسروس متعلقہ حکام ہیں جومعاملہ سے متعلق اپنے سے پہلے والوں کوموردالزام ٹھہرا کر خودچشم پوشی سے کام لیتے ہیں۔ لہذا اب حکمران اپنی لاپروائی والی روش کو ختم کرکے بلوچستان بھرخصوصاً رخشان ڈویژن کے این چالیس،کوئٹہ تفتان انٹرنیشنل شاہراہِ کودو روئیہ بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تنگ شاہرائیں موجودہ مسافر بردار اورگڈز ٹرانسپورٹ وغیرہ کی بڑھتی ہوئی رش کے متحمل نہیں ہوسکتیں کیونکہ موجودہ شاہراؤں کی ڈیزائننگ گزشتہ نصف صدی قبل کی گئی تھی جب ان شاہراہوں پر ایک دوگاڑیا روزانہ چلاکرتی تھیں اس وقت کااب سے موازنہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا اب ان شاہراں پر ہزاروں گاڑیاں چل رہی ہیں اس لیئے ارباب اختیار دارحکمرانان وقت معاملہ کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے بلوچستان کے قومی شاہراہوں کودو روئیہ بنانے کے لیے سنجیدگی کامظاہرہ کریں تاکہ یہاں کے باشندوں کوبھی بہترروڈزکی سہولت میسرہوسکے اور آئے روزانسانی قیمتی زندگیوں کو ناخوشگوار حادثات اور دیگر پریشانیوں سے نجات حاصل ہوسکے وراس کیساتھ ساتھ این چالیس تفتان روڈ پربھی ٹراماسنٹرزبنائے جائیں کیونکہ حادثات کی صورت میں فوری طبعی امداد نہ ملنے اور ایمبولنسز کی عدم دستیابی کی بنا پرقیمتی جانو کی نقصانات بڑھنے کاسبب ہمیشہ سے ان جیسے عوامل بھی رہے ہیں۔