بلوچستان کے کٹھ پتلی گورنر ظہور احمد آغا کے نام سے منسوب گزشتہ دو دنوں سے ٹی وی چینلز، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والا کریمنل لاء آرڈیننس سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
گورنر ہاؤس بلوچستان کے سرکاری ترجمان نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ گورنربلوچستان ظہور احمد آغا کے نام سے منسوب گزشتہ دو دنوں سے ٹی وی چینلز، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والا کریمنل لاء آرڈیننس سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پر امن احتجاج کرنا، اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دینا، مذہب آزادی اور اپنی رائے کا اظہار کرنا اگرچہ ہر شہری کا قانونی حق ہے لیکن محفوظ آمدورفت کی پاسداری کو یقینی بنانا نہ صرف حکومت کی ذمہ داری ہے بلکہ عوام کا آئینی حق بھی ہے۔ کریمنل لاء آرڈیننس کے اجراء کا مقصد ان دونوں کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔
وضاحتی بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ دھرنوں اور مظاہروں کے نام پر سڑکوں، گلیوں محلوں اور قومی شاہراہوں کو جبراً بند کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔عوام کے احتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے پہلے سے مخصوص جگہیں، فورمز اور پارک دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ کریمنل لاء ترمیمی آرڈیننس بمورخہ یکم نومبر 2021 کو منظور ہوا جبکہ اس وقت بلوچستان اسمبلی کا کوئی سیشن یااجلاس جاری نہیں تھا جسے بعض عناصر نے غلط طور پر پیش کیا۔