ڈیرہ مرادجمالی میں کمشنر نصیرآباد ڈویژن ڈاکٹر محمدسعید جمالی کی زیر صدارت کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔جس میں محکمہ پی ایچ ای اور محکمہ ایریگیشن کے خلاف عوام بھڑک اٹھے اور شکایات کے انبار لگا دیئے۔
لوگوں کے مطابق ان کی ساری رات جاگنے کے باوجودپی ایچ ای کی جانب سے پینے کا پانی تک میسر نہیں ہوتی لیکن کروڑوں روپے کی اسکیمات کے فنڈز تو جلد نکلوالئے جاتے ہیں۔مگر عوام کو پانی کی بوند بوند کے لئے ترسایا جار ہا ہے۔
مین بازار ہندومحلہ شرقی،غربی سمیت دیگر وارڈزمیں پانی کی شدید قلت کے باعث عوام نے تحریری طورپر کمشنر کو کھلی کچہری میں درخواستیں دیں اور کارروائی کرنے کیلئے التماس کی گئی جبکہ محکمہ ایریگیشن کے نااہلی کے خلاف بھی مقامی زمیندار اور لوگ بول پڑے کینالز سے غیر منصفانہ ذرعی پانی تقسیم اور چوری کے سبب ٹیل سمیت دیگر علاقوں کے لوگ پانی کے لئے ترسنے لگے ہیں۔
مال مویشی ہلاکتوں کے ساتھ لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبورہوگئے ہیں جبکہ بیرون میں چالی کی فصلات کاشت کی جارہی ہیں جس کاانتظامیہ نے بھی تائید کی کہ محکمہ ایریگیشن کے آفیسران کی نااہلی کے سبب ٹیل کے زمینداروں کو آج تک پینے کا بھی پانی نہیں دیا گیا ہے کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر نصیرآبا داظہر شہزاد،ڈی آئی جی نصیرآبا درینج پرویز احمد چانڈیو سمیت تمام ڈویژنل و ضلعی آفیسران شریک تھے کمشنر ڈاکٹر محمد سعید جمالی نے کئی سائلین کی درخواستیں موقع پر ہی حل کرنے کے احکامات صادر فرمائے۔
جبکہ محکمہ ایریگیشن اور محکمہ پی ایچ ای کی کارگردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوگوں کے مسائل حل کرنا بہترین آفسیران کی نشاندہی کرتاہے آج کی کھلی کچہری میں لوگوں نے ذیادہ تر ذرعی، پینے کے پانی اورگیس بجلی کی اووربلنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں جس کے ازالے کے لئے ڈویژنل انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرائے گی انہوں نے کہاکہ غیرفعال آفسیران کے خلاف ان کے متعلقہ سیکریٹری اور بالاحکام کا تحریری طورآگاہ کیا جائے گا کھلی کچہری کا مقصد بھی یہی ہے کہ عوام کے مسائل حل ہوں اور آفسیران تک ان کی رسائی ممکن ہوہم کسی صورت عوام کے مسائل تلے رہنے نہیں دیں گے۔