پاکستان کے صدر عارف علوی نے جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی کا استعفیٰ منظور کرکے سید ظہور احمد آغا کو بلوچستان کا نیا گورنر مقرر کردیاہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا گیا کہ صدرپاکستان عارف علوی نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔اور سید ظہور احمد آغا کو بلوچستان کا نیا گورنر مقرر کردیا ہے۔
سابق گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی نے بدھ کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
قبل ازیں گورنر ہاؤس کے ذرائع نے تصدیق کی تھی کہ گورنر جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔
صدر پاکستان عارف علوی نے وزیر اعظم پاکستان کی سفارش پر جسٹس (ر) امان اللہ خان یٰسین زئی کو 3 اکتوبر 2018 کو گورنر بلوچستان مقرر کیا تھا۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے اپریل 2021 کے اواخر میں کوئٹہ کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دو دن بعد ہی گورنر بلوچستان سے استعفیٰ طلب کر لیا گیا تھا۔
رواں سال یکم مئی کو وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے گورنر جسٹس (ر) امان اللہ خان یاسین زئی کو استعفیٰ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کے پیش نظر نیا گورنر تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیر اعظم ملک کی تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر گورنر کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم آفس کے ذرائع نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کے لیے تحریک انصاف کے رہنما سید ظہور آغا کو مضبوط ترین امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنما گزشتہ 2 ماہ سے بلوچستان کے گورنر کی تبدیلی کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ وہ بلوچستان میں تحریک انصاف کا گورنر لانا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے بلوچستان کے عہدیداروں نے گورنر بلوچستان کے لیے نوابزادہ ہمایوں خان جوگیزئی، منیر احمد بلوچ، نواب غوث بخش باروزئی کے نام تجویز کیے تھے۔
مستعفی ہونے والے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے اس سے قبل 2005 سے 2009 تک بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور بظاہر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے دیگر 4 ججوں کے ہمراہ استعفیٰ دے دیا تھا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے 3 نومبر 2007 میں اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی جانب سے نافذ کی گئی ایمرجنسی کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا۔
بعد ازاں پی سی او ججوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009 کے فیصلے کے تحت 2009 میں امان اللہ یاسین زئی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
