بھارت: ریاست بنگال میں  ریپ ملزمان کیلئے سزائے موت کا قانون منظور

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بھارت میں ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد انصاف کا مطالبہ لیے ہزاروں مظاہروں کا سامنا کرنے والی بھارتی ریاست بنگال نے ایک قانون منظور کرلیا جس کے تحت ریپ کرنے والوں کو پھانسی دی جا سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 9 اگست کو مقامی دارالحکومت کولکتہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں 31 سالہ ڈاکٹر کی خون آلود لاش ملنے کے بعد مغربی بنگال میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

خواتین کے خلاف تشدد کے دائمی مسئلے پر غم و غصے کا اظہار کرنے والا یہ قانون ریاستی اسمبلی سے منظور ہوگیا لیکن اسے ابھی تک صدر کی طرف سے منظور ہونا باقی ہے۔

مغربی بنگال کا نیا قانون علامتی ہے کیونکہ بھارت کا ضابطہ فوجداری پورے ملک میں یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے، تاہم، صدارتی منظوری مستثنیٰ ہو سکتی ہے اور اسے ریاستی قانون بنا سکتی ہے۔

یہ قانون ریپ کی سزا کو کم از کم 10 سال سے بڑھا کر عمر قید یا پھانسی کی سزا بناتا ہے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر کے قتل کے بعد ڈاکٹروں کی جانب ہڑتالی کی گئی اور بھارت بھر میں ہزاروں عام شہریوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں، حالانکہ اس کے بعد سے بہت سے ڈاکٹر کام پر واپس آچکے ہیں۔

اس کے بعد مغربی بنگال میں مظاہرے حریف سیاسی پارٹیوں شمول حکمران آل انڈیا ترنمول کانگریس اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی، کے وفاداروں کے درمیان جھڑپوں میں تبدیل ہو گئے ۔

Share This Article
Leave a Comment