شام کے صدر نے سویدا میں ہلاکت خیز جھڑپوں کے بعد فوری جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شامی ایوان صدر کی جانب سے سنیچر کو ملک کے جنوب میں واقع دروز اکثریتی صوبے سویدا میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
ان ہلاکت خیز جھڑپوں میں 700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایوانِ صدر کی جانب سے جاری بیان میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی پر عمل کریں اور تمام علاقوں میں فوری طور پر تناؤ ختم کریں۔
شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے ہفتے کے روز ایک تقریر میں کہا کہ ’شامی ریاست مشکل حالات کے باوجود حالات کو معمول پر لانے میں کامیاب رہی لیکن اسرائیلی مداخلت نے ملک کو ایک خطرناک صورتحال میں دھکیل دیا ہے جو دمشق کے جنوب اور سرکاری اداروں پر بمباری کے نتیجے میں اس کے استحکام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔‘
احمد الشراع نے مزید کہا کہ ’کچھ علاقوں سے ریاست کے انخلا کے ساتھ سویدا کے مسلح گروہوں نے بدوؤں اور ان کے خاندانوں کے خلاف انتقامی حملے شروع کر دیے تھے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ان انتقامی حملوں نے دوسرے قبائل کو سویدا کے اندر بدوؤں کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے جوق در جوق آنے پر آمادہ کیا۔‘