بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کے آبائی علاقے ڈیرہ بگٹی میں پاکستانی فورسز نے مختلف گھروں پر چھاپے مارکر 15 افراد کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کی فرنٹیئر کور( ایف سی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے گزشتہ رات بلوچستان کے کتح پتلی وزیر اعلیٰ سرفرازگٹی کے آبائی علاقے ڈیرہ بگٹی شہر میں مختلف گھروں پر چھاپے مارے اور اس دوران 15 سے زائد افرادکو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں سے 9 کی شناخت ہوچکی ہے، جن میں ایک ہی خاندان کے تین افراد بھی شامل ہیں، جس میں دو بھائی بتائے جاتے ہیں۔
ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد کی شناخت قصیر ولد ریحان بگٹی،جہا خان ولد مہراللہ بگٹی،خان ولد مہراللہ بگٹی کے نام سے ہوگئی ہے جبکہ دیگر کی شناخت شبیر ولد صحبت بگٹی،منگل ولد غلام بکس بگٹی،حسن ولد علی شیر بگٹی،رشید ولد جان محمد بگٹی،نوروز ولد نہال بگٹی،اسلام ولد رمضان بگٹی سے ہوگئی ہے۔
مقامی زرائع کے مطابق چھاپے رات گئے ڈیرہ بگٹی شہر اور نواحی علاقوں میں مارے گئے، جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
حراست میں لیے گئے افراد کے لواحقین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی خیریت کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی۔
علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے جبکہ مقامی خاندانوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں اور انہیں قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے۔