امریکا: لاس اینجلس میں کرفیو نافذ، خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

امریکی شہر لاس اینجلس میں امیگریشن کے خلاف جاری مظاہروں میں تیزی آنے کے بعد میئر کی جانب سے ایمرجنسی لگانے اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

لاس اینجلس کی میئر کیرن بیس اور پولیس چیف جم میکڈونل نے کرفیو کے نفاذ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقامی ایمرجنسی کے باعث شہر کے مرکز (ڈاؤن ٹاؤن) میں توڑ پھوڑ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

میئر کیرن بیس کے مطابق یہ کرفیو رات آٹھ بجے سے لے کر صبح چھ بجے تک نافذ العمل ہوگا جو متعدد دن جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ لاس اینجلس میں یہ مظاہرے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والی بدامنی کے نتیجے میں شروع ہوئے تھے جن سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ نے 4000 نیشنل گارڈز اہلکار تعینات کر دیے تھے۔

صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف کیلی فورنیا کے گورنر گیوم نیوسم نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

میئر کے مطابق ’یہ صرف ایک مربع میل کے علاقے تک محدود ہے۔ اور جو کچھ اس ایک مربع میل میں ہو رہا ہے وہ پورے شہر کو متاثر نہیں کرے گا۔یہ کوئی پورے شہر کا بحران نہیں ہے۔‘

کرفیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’پورے شہر بھر احتجاج کے باعث بے تحاشا نقصان ہوا ہے۔ کل منتخب نمائندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کی جائے گی تاہم توقع ہے کہ یہ (کرفیو) چند دنوں تک برقرار رہے گا۔‘

پریس کانفرنس کے دوران پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا کہ مسلسل بڑھتے ہوئے انتشار کے بعد انسانی جانوں کو بچانے اور املاک کی حفاظت کے لیے کرفیو ایک ضروری اقدام ہے۔

انھوں نے واضح کیا کہ جو لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کریں گے انھیں گرفتار کیا جائے گا تاہم کام پر جانے والے افراد اور میڈیا کے نمائندے اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ان کے مطابق ’ سنیچر سے اب تک ہم نے غیر قانونی اور خطرناک رویے میں تشویشناک اضافہ دیکھا ہے۔ ہنگاموں میں ملوث افراد میں سے 197 افراد کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘

چیف جم میکڈونل نے مزید کہا کہ کرفیو کا اطلاق نہ تو اس مخصوص علاقے میں رہنے والے شہریوں پر ہوگا، نہ بے گھر افراد پر، اور نہ ہی منظور شدہ میڈیا پر۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے ٹرمپ کی جانب سے 4000 نیشنل گارڈز کی تعیناتی کی شدید تنقید کی ہے۔

گورنر گیون نیوسم نے کہا کہ نیشنل گارڈز کی خدمات کا احترام کرتے ہیں تاہم یہ وہ مرد و خواتین ہیں جنھیں غیر ملکی جنگ کے لیے تربیت دی گئی ہے نہ کہ مقامی سطح کے احتجاج یا قانون نافذ کرنے کے لیے نہیں۔

انھوں نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی اور ساتھ کہا کہ ’یہ صرف لاس اینجلس میں مظاہروں کی بات نہیں ہے، یہ ہم سب کی بات ہے۔‘

یاد رہے کہ کیلیفورنیا میں امیگریشن کسٹمز انفورسمنٹ کے افسران کی جانب سے شہر بھر میں چھاپے مارے جانے کے بعد جمعے کے روز شہر کے مرکزی علاقے کے باہر مظاہرے شروع ہوئے تھے۔

Share This Article