افریقی ملک گھانا کے نائب صدر Mahamudu Bawumia نے ہفتے کے روز ہونے والے انتخابات میں شکست قبول کر لی اور اپوزیشن کے امیدوار، سابق صدر جان مہاما، کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
بوومیا نے کہا، "عوام نے تبدیلی کے لیے ووٹ دیا ہے۔”
یہ انتخابات گھانا کے بدترین معاشی بحران کے دوران ہوئے، جہاں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا، نوجوان بے روزگاری کا شکار رہے، اور ملک اپنے قرضوں کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔
بوومیا نے سرکاری نتائج کے اعلان سے قبل ہی شکست تسلیم کی تاکہ کشیدگی سے بچا جا سکے اور ملک کا امن برقرار رکھا جا سکے۔ دوسری جانب، الیکٹورل کمیشن نے کہا کہ نتائج میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کے حامی انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
انتخابات کے بعد جان مہاما کے حامی ملک بھر کی سڑکوں پر نکل آئے، جھنڈے لہراتے اور جشن مناتے رہے۔ ایک حامی، سلیمو عبدالفتاو، نے کہا، "یہ جیت ہمارے لیے امید لاتی ہے کہ ہمیں نوکریاں ملیں گی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہوں گی۔”
نائب صدر کے مطابق، اپوزیشن نیشنل ڈیموکریٹک کانگریس (این ڈی سی) نے پارلیمانی انتخاب بھی جیت لیا ہے۔ بوومیا نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ مہاما نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کی ہے۔ این ڈی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاما نے 56% ووٹ حاصل کیے ہیں، جب کہ بوومیا کے حصے میں 41% ووٹ آئے۔
صدر Nana Akufo-Addo اپنی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہو رہے ہیں، اور انتخابات میں مہاما کی کامیابی ان کے سیاسی کیریئر کی شاندار واپسی کی نمائندگی کرتی ہے۔