امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لبنان میں جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود بھی اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے اپنے ملک کی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’پوری قوت کے ساتھ‘ حزب اللہ کے خلاف لڑائی جاری رکھے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 92 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق پیر سے اب تک اسرائیلی حملوں مِیں سینکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔
حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ بیروت کے جنوب میں ایک عمارت پر ہونے والے حملے میں اس کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر محمد سرور ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے بدھ کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تین ہفتوں کی عارضی جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔
ابتدائی طور پر امید کی جا رہی تھی کہ جنگ بندی کی تجویر پر عمل ہوگا کیونکہ اقوامِ متحدہ میں اسرائیلی نمائندے ڈینی ڈینن نے کہا تھا کہ ان کا ملک تمام آپشنز پر غور کرنے کو تیار ہے۔
لیکن جمعرات کو یہ تجویز اسرائیلی سیاستدانوں نے مسترد کردی تھی۔ نیو یارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے آنے والے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائی اپنے مقاصد کے حصول تک لبنان میں کارروائیاں ’نہیں روکے گا۔‘
اسرائیلی وزیرِاعظم کے مطابق شمالی اسرائیل میں شہریوں کی بحفاظت واپسی ان کا سب سے بڑا مقصد ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیلی سے ’مشاورت‘ کی گئی تھی۔ تاہم کچھ ہی گھنٹوں بعد اسرائیلی وزیراعظم نے لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
نیو یارک میں بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹامر نے بھی مطالبہ کیا کہ لبنان میں تنازع کو حل کرنے کے لیے ’فوری جنگ بندی کی جائے اور کسی سفارتی معاہدے پر پہنچا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ تنازع کسی ایسی بڑی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے ’جسے کوئی کنٹرول نہیں کرسکے گا۔‘
حزب اللہ اور اسرائیل میں جھڑپیں تقریباً ایک برس قبل شروع ہوئی تھیں اور اس سبب تب سے لے کر اب تک شمالی اسرائیل سے تقریباً 70 ہزار لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ پیر کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد تقریباً 90 ہزار افراد بےگھر ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل بھی تقریباً ایک لاکھ 10 ہزار افراد نے لبنان میں نقل مکانی کی تھی۔
جمعرات کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس کی جانب سے جنوبی لبنان اور وادی بقاع میں حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس کی جانب سے لبنان اور شام کے سرحدی علاقے میں بھی کارروائی کی گئی ہے تاکہ ہتھیاروں کی ترسیل کو روکا جا سکے۔
دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی اسرائیل کے علاقوں کریات آتا پر 50 جبکہ سفید پر 80 راکٹ فائر کیے ہیں۔
خیال رہے بدھ کو اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلیوی نے کہا تھا کہ لبنان میں اسرائیلی فضائی کارروائیاں فوج کے لیے ’دشمن کی سرزمین میں داخلے‘ کی راہ ہموار کر سکتی ہیں۔
جمعرات کو اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر میجر جنرل تومر بار کا سکیورٹی اہلکاروں کو کہنا تھا کہ انھیں لبنان میں ’زمینی کارروائیوں کے لیے تیار‘ رہنا چاہیے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے جمعرات کے روز لبنان میں حزب اللہ کے تقریباً 220 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان اہداف میں دہشت گردوں کے اہم ٹھکانوں کے علاوہ وہ مقامات بھی شامل ہیں کہ جہاں سے اسرائیلی علاقے پر میزائل داغے گئے۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے اُن میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرے بھی شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’آئی ڈی ایف حزب اللہ صلاحیت کو کم کرنے اور انھیں تباہ کرنے کے لئے اپنی کارروائیوں کو جاری رکھے گی۔