پاکستان پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن نے بلوچستان کے ہسپتالوں کی نجکاری کوعوام کو ذبح کرنے کا مترادف قرار دیاہے۔
پاکستان پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن ضلع کوئٹہ کے صدر غلام سرور چیئر مین عبدالحنان درانی ،سئینر نائب صدر یعقوب ساسولی امیر حمزہ لہڑی ہدایت جمالی حنیف کاکڑ حاجی شاہ امجد خان قاسم کاکڑ عبدالستار قمبرانی شاہ نظر و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں سول ہسپتال سمیت بلوچستان کے دیگر ہسپتالوں کو پی پی پی یعنی پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت چلانے کو عوام کے ذبح کرنے اور عوامی خون کو چھوسنے کے مترادف ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیسٹ 50 روپے میں ہوتے تھے ،نجکاری کے بعد عوام وہی ٹیسٹ ہزاروں روپے میں کرینگے۔ جہاں تک صحت کی دوسری سہولیات ہیں وہ بھی ہوش باختہ ہوں حکومت ہسپتالوں کو پی پی پی کے تحت چلانے سے بہتر ہے کہ ہسپتالوں کو جدید ٹیکنالوجی مشینری ادویات کی کمی ودیگر بنیادی سہولیات سے آراستہ کریں تاکہ بلوچستان کے ازل سے پسے ہوئے عوام جو کہ بے روزگاری اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں انہیں کم از کم بہتر علاج ومعالجہ تو نصیب ہوسکے ۔
انہوںنے کہا کہ آج بھی محکمہ صحت میں نجکاری کو روکنے کے لئے صحت سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی تنظیمیں ہیں انہوںنے اتحاد واتفاق کا مظاہرہ نہیں کیا اور ہر ایک اپنی ڈیڈھ اینٹ کی مسجد بناکر اور پھگڑی کی جنگ میں مصروف رہاتو مستقبل قریب میں سب کے سب پاش پاش ہونگے۔ لہذا محکمہ صحت کی تمام تنظیموں کو نجکاری سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کے لئے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔