گوادر: لاپتہ افراد لواحقین پر پولیس کا دھاوا،3 نوجوان گرفتارولاپتہ

0
61

بلوچستان کے ساحلی شہر و سی پیک مرکز گوادر کے علاقے شنکانی در میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار لالا رفیق کی بازیابی کیلئے لواحقین کی جانب سے جاری دھرنامظاہرین پر پولیس نے دھاوا بولکر خواتین وبچوں کو تشددکا نشانہ بنایا گیا اور 3نوجوانوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

دھرنا مظاہرے سے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ولاپتہ ہونے والے نوجوانوں کی شناخت وہاب، اصغر اور وحید کے ناموں سے ہوگئی ہے۔

گوادر کے علاقے شنکانی در میں جاری دھرنے پر پولیس نے ہلہ بول دیا اور دھرنے پر موجود خواتین کو گھسیٹا گیا جبکہ وہاں موجود 3 نوجوانوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

احتجاجی دھرنا گذشتہ سال دسمبر میں جبری لاپتہ لالا رفیق کی عدم بازیابی کیخلاف دیا جارہا تھا۔

لالا رفیق کو گوادر جاوید کمپلیکس سے بچوں سمیت اغواءکیا گیا تھا جبکہ بعدازاں بچوں کو چھوڑ دیا گیا تاہم تین مہینے گزرنے کے بعد بھی وہ بازیاب نہیں ہوسکے۔

خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کیخلاف دھرنا دے رہے تھے کہ پولیس کی متعدد گاڑیوں پر مشتمل نفری یہاں پہنچی جن کے ہمراہ خواتین اہلکار بھی شامل تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے خواتین و بچوں سمیت دیگر کو تشدد کا نشانہ بنایا، ہمارے دوپٹے کھینچ کر ہمیں سڑک پر گھسیٹا گیا جبکہ 3 نوجوانوں وہاب، اصغر اور وحید کو پولیس اپنے ہمراہ لے گئی۔

علاوہ ازیں ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here