اختر مینگل نے 2 ووٹوں کے بدلے 2 ہزار لاپتا افراد کی بازیابی کی شرط رکھ دی

0
24

پاکستان کے سینیٹ میں آئینی ترمیم کے معاملے پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے 2 ووٹ اہمیت اختیارکرگئے۔

آئینی ترمیم کی حمایت میں بی این پی مینگل کے سربراہ سرداراختر مینگل نے 2 ووٹوں کے بدلے 2 ہزار لاپتا افراد کی بازیابی کی شرط رکھ دی ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل سے رابطہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سردار اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا مسودہ مانگ لیا ہے اور صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل کے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سردار اختر مینگل نے سینیٹ کے 2 ووٹوں کے بدلے 2 ہزار لاپتا افراد کی فوری بازیابی کامطالبہ کردیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل کے مطالبات پر بات چیت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضع رہے کہ پاکستان کے 1973 کے آئین میں اب تک 25 مرتبہ ترامیم ہوچکی ہیں۔ آئینی ترمیم کے لیے پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے، یعنی قومی اسمبلی میں 224 ووٹ اور سینیٹ میں 64 ووٹ۔

اس وقت حکمراں اتحاد میں شامل مختلف سیاسی جماعتوں کے پاس قومی اسمبلی میں 214 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ دو تہائی اکثریت کے لیے حکومت کو 10 مزید ووٹ درکار ہیں۔ جبکہ اطلاعات کے مطابق سینیٹ میں حکومت کو ایک ووٹ کی کمی کا سامنا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ ان نمبروں کو پورا کرنے کے لیے فوج و خفیہ ادارے مکمل متحرک ہیںاور ارکان پارلیمنٹ و سینیٹرز کو مختلف آفرز دے رہے جبکہ نہ ماننے کی صورت میں  دھمکایا بھی جارہا ہے ۔ کئی سینئر صحافی یہ بھی دعویٰ کررہے ہیںکہ دو تین ارکان کو فیملی سمیت لاپتہ بھی کیا گیا ہے ۔

ان نمبروں کو پورا کرنے کے لیے حکمراں اتحاد جمعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جن کے پاس قومی اسمبلی میں چھ ارکان ہیں۔

اگر مولانا فضل الرحمن کی جماعت بھی اس آئینی ترمیم کی حمایت کر دیتی ہے تو پھر بھی حکومت کو تین سے چار ووٹ مزید درکار ہوں گے جن کے بارے میں حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے ارکان کچھ بھی بتانے سے گریزاں ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here