گوادر: بھوک وبندوقوں کے سائے میں دھرنا نویں روز بھی جاری،ہزاروں افراد شریک

0
46

ریاستی ظلم وبربریت و کریک ڈائون کیخلاف بلوچستان کے شہر گوادر ، کوئٹہ، پنجگور، نوشکی، کراچی اور تربت میں دھرنے جاری ہیں۔

ا س سلسلے میں بی وائی سی کا کہنا ہے کہ بلوچ راجی مُچی کا مرکزی دھرنا آج نویں روز گوادر میں جاری ہے، جس میں انٹرنیٹ، نیٹ ورک اور راستے بند ہونے کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہیں۔

بلوچ راجی مُچی پر کریک ڈاؤن اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف شال میں دھرنا آٹھویں روز سے جاری ہے۔ آج دھرنے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔

بلوچ راجی مُچی پر کریک ڈاؤن اور ریاستی بربریت کے خلاف پنجگور میں آج چوتھے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

بلوچ راجی مُچی پر کریک ڈاؤن اور دو اگست کو نوشکی دھرنے پر فائرنگ (جس میں سنگت حمدان شہید اور دیگر ساتھی زخمی ہوئے) کے خلاف مین آر سی ڈی شاہراہ نوشکی پر آج تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک مرکزی اعلامیہ میں کہا ہے کہ بلوچ راجی مچی کا مرکزی دھرنا گوادر میں جاری ہے۔ ریاست کسی بھی صورت میں مذاکرات کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مذاکرات کے دوران بلوچستان بھر میں طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے اور مکران کو مکمل طور پر سیل کرکے لاکھوں لوگوں کو بھوک اور بندوق سے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جاچکی ہے۔ ہمیں مذاکرات کے نام پر مسلسل دھمکایا اور ہراساں کیا جارہا ہے۔

انہوںنے کہا کہ : بلوچ یکجہتی کمیٹی سمجھتی ہے کہ ڈی سی گوادر اور وزراء مکمل طور پر بے اختیار ہے۔ لہذا اگر سنجیدہ مذاکرات کرنے ہیں تو با اختیار لوگ مذاکرات کرنے آئے۔

بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات کرنے سے قبل گوادر سمیت مکران کے انٹرنیٹ اور نیٹ ورک بحال کیے جائیں۔

مرکزی اعلامیہ میں کہا گیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال کے بغیر بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال نہیں ہوگی۔

مزید کہا گیا کہ گوادر میں ریاستی فوج اور خفیہ اداروں نے بندوق کے زور پر دکانیں، مارکیٹ اور شاہراہوں کو بند کیا ہے، جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہے۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مشکل وقت میں گوادر کے تمام دکانداروں کے ساتھ کھڑے ہوجائیں اور دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے میں مدد کریں۔ دکانداروں سے گذارش ہے کہ فوری طور پر دکانیں اور مارکیٹیں کھولیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس وقت گوادر کے علاوہ کوئٹہ، پنجگور، نوشکی، کراچی اور تربت میں دھرنے جاری ہیں۔ ان علاقوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال نہیں ہوگی، صرف دھرنے جاری رہیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ بی وائی سی کے کارکنان احتجاج یا دھرنوں کے دوران ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکاروں پر کڑی نظر رکھیں کیونکہ اس دوران بلوچستان بھر کے تمام احتجاجوں میں خفیہ اداروں کے اہلکار عام عوام کے بھیس میں دھرنے میں داخل ہوکر اشتعال انگیزی کی کوشش کررہے ہیں، جو مسلسل عوام کے ہاتھوں پکڑے جارہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بی وائی سی کے کارکنان دھرنے اور احتجاج میں ہمیشہ کی طرح عوام دوست رویہ اپنائیں، ہمارے دھرنے اور احتجاج سے عوام کو کسی بھی قسم کی تکلیف نہیں پہنچائی جائے گی۔

اعلامیہ میں کہاگیا کہ بی وائی سی کے تمام احتجاج ہمیشہ کی طرح مکمل طور پر پرامن اور نظم و ضبط کے تحت ہوں گے۔ اس کے لئے بی وائی سی کی زونل قیادت اپنے علاقوں میں ہونے والے احتجاج کے لئے مضبوط انتظامی اور سیکیورٹی ٹیم کی تشکیل کریں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا مرکزی دھرنا اس وقت گوادر میں جاری ہے، لہٰذا مذاکرات صرف گوادر دھرنے میں ہوں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here