ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر کلیم اللہ نے اپنے جاری کردہ ایک پریس رلیز میں بتایا ہے کہ 04 اکتوبر بروز سوموار ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان سندیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ کے صوبائی آفس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان صوبائی کابینہ اور وائی ڈی اے بلوچستان سپریم کونسل کا مشترک اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر ڈاکٹر احمد عباس بلوچ منعقد ہوا،اجلاس میں وائی ڈی اے بلوچستان سپریم کونسل کے چیرمین اور دیگر سنیر ممبران نے شرکت کی، نائب صدر ڈاکٹر طاہر موسیٰ خیل، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مالک کاکڑ، جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر سمیع اللہ ترین اور دیگر عہدیداران و ایگزیکٹیو ممبران نے شرکت کی، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قلام پاک سے ہوا۔
اجلاس میں مختلف موضوع زیرِ بحث آئے، اجلاس کے آغاز میں ہی تمام شرکاء نے ایم ٹی ائی کے کالے قانون کے تحت سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے عمل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے اجراء کا بہانہ بنا کر سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کا مضموم عمل کسی صورت قابل عمل ہونے نہیں دینگے۔
اجلاس میں سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کے مکمل فقدان اور صوبے کے دو بڑے سرکاری ہسپتالوں میں پچھلے 4 مہینوں سے اینجیوگرافی مشین کا ناکارہ ہونا حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا، اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کے صوبے بھر میں او پی ڈی بائیکاٹ مسلسل جاری رہیگا اور اجلاس میں وائی ڈی اے بلوچستان اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کا متفقہ طور پر او پی ڈی بائیکاٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے اور دور دراز کے ڈسٹرکٹ میں او پی ڈی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیاساتھ ہی ساتھ اس بات پر بھی زور دیا گیا کے غریب مریضوں کو وارڈز اور ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں مکمل سروسز دی جائے۔
اجلاس میں آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کا اس احتجاج میں قردار کو سراہا گیا اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کیساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر نے ڈاکٹر کمیونٹی کے ہم خیال ارگنازیشنز کے تحفظات و خدشات دور کرنے کیلئے اور ان کو اعتماد میں لینے پر زور دیا اور اس سلسلے میں صوبائی صدر کی سربرائی وائی ڈی اے بلوچستان کی صوبائی کابینہ اور وائی ڈی اے سپریم کونسل کے ارکان ڈاکٹر مالک کاکڑ، ڈاکٹر رحیم بابر، ڈاکٹر جلیل ریکی، ڈاکٹر یاسر اچکزیی، ڈاکٹر بہار شاہ، ڈاکٹر صمد پانیزئی، ڈاکٹر شکیل اکبر، پر مشتمل رابطہ کمیٹی تشکیل دیدی جو ڈاکٹر کمیونٹی کے ہم خیال ارگنازیشنز کے ساتھ رابطہ کرکے ان کے تحفظات دور کرنے اور اعتماد میں لینے کی کوشش کرے گی اجلاس میں موجودہ سیاسی بحران اور سیاسی جماعتوں سے رابطے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے توسط سے پارلیمان کے فلور سے سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کی مخالفت اور ہسپتالوں میں سہولیات کی فقدان کی نشاندہی کرنے کیلئے وائی ڈی اے کی صوبائی کابینہ اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے ارکان ڈاکٹر مالک کاکڑ، ڈاکٹر جلیل ریکی، ڈاکٹر امان اللہ بلوچ، ڈاکٹر وکیل شیرانی، ڈاکٹر رحیم بابر، جمال شاہ کاکڑ، نصیب اللہ خان پر مشتمل رابطہ کمیٹی صوبائی صدر ڈاکٹر احمد عباس بلوچ کی سربرائی میں تشکیل دی گئی جو مختلف سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرکے ان کو سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری، ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان اور ڈاکٹرو کو درپیش مسائل پر آگاہ کریں گے۔
اجلاس کے آخر میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کے احتجاجی عمل کے داہرہ کار کو توسیع دی جائیگی اور جلد ہی مسائل کے حل اور مطالبات کے حق میں نااہل سیکریٹریز اورحکومت مخالف احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور دھرنے دئیے جائنگے، ماس ویکسنیشن سینٹر سندیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ، اجلاس میں ویکسنیشن سینٹر بی ایم سی ایچ اور ان ڈور سروسز کا مکمل بائیکاٹ کرنے کے آپشنز زیرِ غور لائے گئے اور اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے آخر میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان بطور ہیلتھ منسٹر مکمل ناکام ہوچکے ہیں اس لئیے اخلاقی طور پر بطور وزیر صحت مستعفی ہو۔
اجلاس نے متفقہ طور پر یہ مطالبہ کیا کے محکمہ صحت میں مسائل کا انبار لگ گیا ہے اس لئے حکومت فل فور محکمہ صحت کیلئے ایک قابل، ٹیکنیکل اور ایماندار وزیر منتخب کرکے اس مضمن میں جلد از جلد نوٹیفکیشن کرے۔