Site icon Daily Sangar

سندھ میں جبری گمشدگیوں کیخلاف احتجاج کو وسعت دینگے،سورٹھ لوہار

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء سورٹھ لوہار نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں نے سندھ بھر میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر تیز کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے سندھ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر زور پکڑتے ہوئے نظر آرہا ہے جس میں جامشورو سے قوم پرست کارکن سرویچ نوحانی، کچھ عرصہ قبل کوٹڑی سے جسقم کارکن فرید مگسی، ٹھٹہ سے قومپرست کارکن منیر ابڑو، کراچی سے سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے کارکن اختیار سوڈھر اور لاہور سے سماجی رہنماء ذولفقار شاہ سمیت دیگر درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب سندھ بھر سے پہلے ہی 60 سے زائد سندھی قوم پرست کارکنان اور 500 کے قریب شیعہ اور اردو اسپیکنگ کارکنان لاپتہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان حالات سے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ جس کے خلاف بہت جلد احتجاجی مارچز اور کراچی تک پیدل لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔

Exit mobile version