بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج ( بی ایم سی)کے طلبہ پر تشدد و ہاسٹلز کی بندش پر طلبہ تنظیموں نے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کوئٹہ پولیس کی جانب سے بلوچ و پشتون طلباء پر تشدد و گرفتاریوں سمیت بی ایم سی ہاسٹلز کو بلا جواز بند کرنے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان کے طلباء تنظیموں کی جانب سے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
طلباء تنظیموں میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی، پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، بی ایس او پجار، پشتونخواہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شامل تھے۔
پریس کلب کے سامنے کیے گئے احتجاج میں طلباء سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
احتجاج کے شرکاء میں بی این پی کے غلام نبی مری، اے این پی کے رہنما اصغر خان اچکزئی، نیشنل پارٹی سے ڈاکٹر اسحاق بلوچ اور بی وائی سی کے زمہ دار گلزادی بلوچ شامل تھے۔
مظاہرے سے شرکاہ نے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پولیس کی جانب سے طلباء پر کیے جانے والے تشدد و غیر قانونی گرفتاریوں کی مزمت کی اور ان کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کالج کو فعال کرنے اور واقعہ کے زمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
گرفتار طالبعلموں کو فوراً رہا کرکے بی ایم سی کے ہاسٹلوں کو کھولا جائے، اس کے ساتھ واقعہ کے زمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے۔