بلوچستان میں پاکستانی فورسز پر حملوں میں اضافہ و تیز آئی ہے ۔
گذشتہ روز مستونگ ، پنجگور ، کیچ وخاران میں فورسز پر حملوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ضلع خاران شہر کے ریڈ زون میں حساس ادارے ایم آئی اور آئی ایس آئی کے دفاتر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا ، علاقے میں یکے بعد دیگرے تین دھماکے کی آواز سنی گئیں جس سے پورا شہر لرز اٹھا۔
اسی طرح مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں ٹُل کے مقام پر مدینہ ہوٹل کے قریب مسلح افراد نے ایف سی اہلکاروں حملہ کردیا۔
فائرنگ کا تبادلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا جس میں تین فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع بھی ہے۔ جبکہ مستونگ مرکزی شاہراہ پر کیڈٹ کالج کراس کے مقام پر قائم سکیورٹی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے حملہ کردیا ۔جس کے بعد فورسز اور مسلح افراد میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔
بعد ازاں فورسز کی جوابی فائرنگ سے مسلح افراد فرار ہوگئے ۔
بتایا جارہاہے کہ فورسز نے مسلح افراد کے خلاف سرچ آپریشن شروع کردی ہے ۔
علاوہ ازیں کیچ کے مزکری شہر تربت گنہ میں قائم فورسز کی چوکی کو مسلح افراد نے نشانہ بنایا جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا رہا ہے۔
دریں اثناء ضلع پنجگور کے علاقے پروم کلہ کور کے مقام پر فورسز کی جانب سے نگرانی کیلئے لگائی گئی کیمروں کو نشانہ بناکر تباہ کردیاہے۔
تاہم ان حملوں کی ذمہ داریاں تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔