بلوچستان کے افغانستان سے متصل چمن بارڈر پر ایک طرف ون ڈاکومنٹ پاسپورٹ رجیم کا فیصلہ تو دوسری جانب بارڈر منڈی سمیت ملک بھر میں پاکستانی کرنسی پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
بارڈر کراس ہوتے ہی افغان طالبان نے تین مقامات پر سخت چیکنگ کر دی ہیں ،پاکستانی کرنسی برآمد ہونے پر 20 ہزار افغانی جرمانہ کے ساتھ 10 دن کا قید دیا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ بارڈر پر پاکستانی کرنسی سے کاروبار کرنے والے دوکانداروں کو بھی 20 ہزار افغانی جرمانہ اور 20 دن تک دوکان سیل کر دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بارڈر کراس ہوتے ہی 3 مختلف مقامات پر منی چینجر بٹھائے گئے ہیں جو اپنی مرضی کے نرخ پر پاکستانی کرنسی کو افغان کرنسی میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے 5 لاکھ روپے تک لانے اور جانے کی اجازت دے رکھی ہے لیکن افغان طالبان کے نئے پابندیوں سے کاروبار سخت متاثر ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی کرنسی اب خفیہ طریقے سے بارڈر سمنگل کی جاتی ہیں جو لمحہ فکریہ ہے ۔پاک افغان تاجروں نے دونوں حکومتوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ یہ انٹرنیشنل بارڈر ہے اس پر ہر کرنسی سے کاروبار کی اجازت دی جائے ۔