Site icon Daily Sangar

بی وائی سی کے ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب ساتھیوں سمیت بری

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے (بی وائی سی )کے ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب بلوچ اوردیگرگرفتار ولاپتہ ساتھی رہا کردیئے گئے۔

لالہ وہاب بلوچ اور دیگر کارکنان کو گذشتہ روز اتوار کوپاکستانی فورسز نے کراچی سے جبری گمشدگیوں کیخلاف پر امن احتجاجی مظاہرے کو روک کر،لاٹھی جارج اور تشددکا نشانہ بنایا اور لالہ وہاب سمیت متعددافرادکو گرفتارکیا گیاتھا۔مظاہرین کو پریس کلب تک جانے سے روکنے اور تمام راستے بند کرنے پر کراچی پریس کلب نے اس عمل کی مذمت کی تھی اور اس عمل کو آمریت قرار دیا تھا۔

مظاہرے کے دوران گرفتار کارافراد کو پولیس لاک اپ میں رکھا گیا تھا بعدازاں بی وائی سی نے دعویٰ کیا تھا کہ لالہ وہاب سمیت دیگر تمام گرفتار کارکنان کو تھانے کے اندرسے جبری لاپتہ کیا گیا ہے جو اب وہاں موجود نہیں ہے۔

اب اطالاعات ہیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے (بی وائی سی )کے ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب بلوچ اوردیگرگرفتار ولاپتہ ساتھی رہا کردیئے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں بی وائی سی کے رہنما اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے سیکر ٹری جنرل سمی دین بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ لالہ وہاب بلوچ اوردیگرگرفتار ولاپتہ ساتھی رہا کردیئے گئے ہیں۔

سمی دین نے اپنے پوسٹ میں گرفتارارکان اور وکلا کے تصاویر بھی شیئر کردیئے۔

سمی بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ، عطاء اللہ بلوچ، سیف بلوچ، بابل بلوچ، اور آفتاب بلوچ کو احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر کے پولیس تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں گزشتہ رات نامعلوم مقام پر لے جا کر آدھی رات کو دوبارہ تھانے لایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صبح انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں وکیل نے مؤقف اپنایا کہ پولیس نے لالا وہاب سمیت دیگر ساتھیوں پر جھوٹے مقدمات درج کئے ہیں اور پرامن مظاہرین پر تشدد اور گرفتاریاں کیں۔ عدالتی کارروائی کے بعد تمام مقدمات خارج کر کے گرفتار افراد کو رہا کر دیا گیا۔

انہوں نے اس جہدو جہد میں شامل تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا جو ان کے ساتھ ساتھ کھڑے رہے ۔

Exit mobile version