Site icon Daily Sangar

فورتھ شیڈول کی آڑ میں ریاست بلوچستان میں منظم زیادتیاں کر رہی ہے، ڈاکٹر ماہ رنگ

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ لبنان کے شہر بیروت میں منعقدہ مڈل ایسٹ یوتھ کانفرنس میں ویڈلنک کے ذریعے خطاب کر رہے ہیں

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ و انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ڈاکٹرماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان حکومت ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ہزاروں نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر بڑے پیمانے پر اور منظم زیادتیاں کر رہی ہے جو کہ انسداد دہشت گردی کی ایک سخت واچ لسٹ ہے۔ صرف کوئٹہ میں جولائی میں 137 افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا، جن میں طلباء، کارکن، مصنف، لیکچررز اور پروفیسرز شامل ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اس فہرست میں میرا بھائی ناصر بلوچ بھی شامل ہے جو اس سے قبل جبری گمشدگی کا شکار ہو چکا ہے اور اس کا کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پرامن افراد یا کارکنوں کے خاندان کے افراد کے نام انسداد دہشت گردی کی واچ لسٹ میں شامل کرنا بلوچستان میں بلوچ عوام کے خلاف محکومی اور جبر کی ایک بڑی مہم کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کو ایک بڑے پیمانے پر حراستی کیمپ میں تبدیل کر رہی ہے، جو کہ سنکیانگ کے خود مختار علاقے کی طرح ہے، لوگوں کو کنٹرول کرنے، حکم دینے، جبر کرنے اور لوگوں کے خیالات کو تبدیل کرنے کے لیے۔ تاہم بلوچ ایسی کسی بھی کوشش کی مزاحمت کریں گے۔ میں سول سوسائٹی، میڈیا، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سیاسی اسٹیک ہولڈرز سے قانون کے اس صریح غلط استعمال کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کرتا ہوں۔

Exit mobile version