Site icon Daily Sangar

بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، سینکڑوں مکانات مہندم، 13 افراد ہلاک

بلوچستان میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی ہے ۔ندی نالوں میں طغیانی اور بارشوں سے 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

بلوچستان کے شمالی، شمالی مشرقی اور جنوبی اضلاع میں مون سون بارشوں کا مضبوط سسٹم موجود ہے جس کے سبب کوئٹہ سمیت 22 اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

‎محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں بارشیں برسانے والا یہ سسٹم 6 اگست تک موجود رہے گا جس کے سبب خضدار، لسبیلہ،آواران ، پنجگور، بارکھان، موسیٰ خیل، مستونگ، سبی، شیرانی، کوہلو، بولان، ہرنائی، نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور قلات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کہیں کہیں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔

‎بلوچستان کے متعدد اضلاع میں حالیہ مون سون بارشوں، آسمانی بجلی گرنے اور سیلاب سے اب تک 13 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہوئے ۔جبکہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 263 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں 91 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے۔

‎طوفانی بارشوں سے 312 ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور 19 کلو میٹر شاہراہیں متاثر ہوئیں جبکہ 106 مویشی مر گئے۔

‎پی ڈی ایم اے بلوچستان نے خبر دار کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر غیر ضروری سفر اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کیاجائے، اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے اور عوام سے بھی اپیل کی ہے وہ احتیاط کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔‎

دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے، نشیبی علاقوں میں طغیانی کے باعث رابطہ سڑکیں متاثر ہیں اور متعدد علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔

علاوہ ازیں تحصیل نال کے ندی پتھکڑی میںگر کر ایک شخص ہلاک ہوگیا ۔

نال پتھکڑی ندی سے بیزن پور کے رہائشی شیرو ولد خدا بخش کی لاش کو نکال دیا گیا۔

بعد ازاں لاش کو ورثا کے حوالے کردیا گیا۔

واضح رہے گزشتہ روز سے شروع ہونے والے بارشوں کی وجہ سے ضلع خضدار کے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے زرعی فصلات سمیت جانی و مالی نقصانات کا شدید خطرہ محسوس کیا جارہا ہے۔

Exit mobile version