Site icon Daily Sangar

مذاکرات بعدرشاہراہیں بحال ہونا شروع ، مستونگ سے قافلہ واپس کوئٹہ روانہ ، کیچ و آواران میں آج احتجاج ہوگا

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں جاری بلوچ راجی مچی دھرنے میں ریاستی وفد کی آمدوبی وائی سے قیادت سے مزاکرات کے بعدرشاہراہیں کھلنے شروع ہوگئے۔

گذشتہ 5دنوں سے مستونگ میں محصور قافلہ واپس کوئٹہ روانہ ہوگیا ہے جبکہ کیچ و آوران میں آج احتجاجی ہونگے۔

اس سلسلے میں بی وائی سی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج تربت اور آواران میں ریاستی بربریت و کریک ڈائون کیخلاف احتجاجی مظاہرے ہونگے۔

ایک بیان میں بی وائی سی کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ بلوچ قومی اجتماع پر پرتشدد کریک ڈاؤن اور سینکڑوں پرامن شرکاء کے وحشیانہ قتل اور تشدد کے خلاف تربت میں احتجاجی مظاہرہ کریگی ۔

کیچ کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ہم بلوچ قومی اجتماع پر ہونے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ پرامن مظاہرین کو محض اس لیے مارا گیا کہ وہ ہمارے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ان کے بے جان جسم ہمیں اس وحشیانہ جبر کی یاد دلاتے ہیں جس کا ہم سامنا کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ظالم کے خلاف مزاحمت کی جائے اور دوسروں کو اس انجام سے بچایا جائے۔ ان مظالم کے خلاف تربت میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہماری آواز سنی جائے اور مل کر انصاف کے لیے لڑیں۔

اسی طرح آج آواران میں بھی احتجای مظاہرہ ہوگا۔

مستونگ سے قافلہ واپس کوئٹہ روانہ ہوگئی ہے ۔کہاجارہا ہے کہ وہ کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دے گا۔

Exit mobile version