بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ناگ بسیمہ میں صبا لٹریری فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔
فیسٹیول میں تنظیم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے رکن پیر جان بلوچ اور تنظیم کی سابقہ چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے بطور مہمان خاص شرکت کی۔
فیسٹیول مختلف حصوں پر مشتمل تھا جس میں تقاریر، پینل ڈسکشن، کلچرل ایگزبیشن، کتب میلہ، ڈاکومنٹری پریزنٹیشن، مشاعرہ سمیت بلوچی موسیقی شامل تھے۔
تقریب کا آغاز راجی سوت سے کیا گیا جس کے بعد شہید پروفیسر صبا دشتیاری کے پر لکھے گئے پمفلٹ سمیت ڈاکومنٹری پیش کی گئی۔
تقریب سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے رکن پیر جان بلوچ اور تنظیم کی سابقہ چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے مختلف سیاسی و علمی موضوعات پر تقریری کرتے ہوئے کہا کہ بسیمہ کے علاقے ناگ میں صبا لٹریری فیسٹیول کا انعقاد شاید ہی کسی کامیابی سے کم ہو کیونکہ آج اس فیسٹیول کے تحت کندیل صبا کی روشن کی گئی، فکر نوجوانوں کی شعور یافتہ سوچ کی صورت میں قائم ہے۔ ناگ میں علمی و سیاسی سرگرمی نہ ہونے کے علاوہ بھی لوگوں کی اس طرح ایسے تقریبوں کی طرف راغب ہونا خوش آئندہ عمل ہے اور لوگوں کی علم دوستی کا ثبوت ہے۔
فیسٹیول میں بلوچی زبان ادب اور موجودہ مسائل پر پینل ڈسکشن واحد بلوچ نے موڈریٹ کی جس کے مہمان عباس حسن اور ازمت بلوچ تھے۔
تقریب میں نوشت میگزین کی رونمائی سمیت کتب میلہ اور کلچرل ایگزبیشن کے اسٹال بھی لگائے گئے۔
آخر میں مشاعرہ اور موسیقی کے بعد پرگرام کا اختتام کیا گیا۔